میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارت سے خام مال درآمد کرنے والی پاکستان کی بدعنوان اور بے حیا فارما انڈسٹری کے کالے کرتوت

بھارت سے خام مال درآمد کرنے والی پاکستان کی بدعنوان اور بے حیا فارما انڈسٹری کے کالے کرتوت

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۹ مئی ۲۰۱۹

شیئر کریں

(جرأت انوسٹی گیشن سیل) گزشتہ رپورٹ میں گیٹز، ہلٹن، انڈس اور زافا فارما کی جانب سے ادویات کے خام مال کی درآمدات میں بھارت کو نوازنے اور ناجائز منافع خوری کا پردہ چاک کیا گیا تھا۔ مرزا غالب نے کہا تھا کہ
ہیں کواکب کچھ، نظر آتے ہیں کچھ
دیتے ہیں دھوکا یہ بازی گر کھلا
اگر آپ کو یہ شعر انسانی پیراہن میں ڈھال کر دیکھنا ہے تو یقینا پاکستان فارما سیوٹیکل مینو فیکچرر ایسوسی ایشن کے چیئر مین اور انڈس فارما کے مالک زاہد سعید اس پر پورا اترتے ہیں۔ ایک طرف توسیاسی شعلہ بیانی کرتے ہوئے حاضرین کا لہو گرما تے ہیں، لیکن تقریر ختم ہوتے ہی ان کی حب الوطنی کا چولہ بھی کسی سانپ کی کینچلی کی طرح اتر جاتا ہے۔ ادویات کے خام مال میں ہیر پھیر، قیمتوں میں من مانا اضافہ اور ناجائز منافع خوری ان کی گھٹی میں پڑی ہوئی ہے۔ اخلاقیات کا تقاضا تو یہی ہے کہ پاکستان فارماسیوٹیکل مینو فیکچرر ایسوسی ایشن کے چیئر مین کی حیثیت سے وہ ادویہ سازی جیسے مقدس پیشے میں ایمان داری کی نئی مثالیں قائم کرتے، لیکن گیٹز کے خالد محمود، ہلٹن کے سردار یاسین، زافا کے جواد امین خان اور میڈی شیور کے قیصر وحید کے غیر اخلاقی، غیر انسانی اور مالیاتی جرائم سے ہونے والی ’آمدن‘ کو دیکھ کر خود بھی اسی دھندے میں لگ گئے۔


انڈس کے زاہدسعید، خالد محمود(گیٹز)، سردار یاسین (ہلٹن)، جواد امین (زافا) اورقیصر وحید (میڈی شیور)کے مالیاتی جرائم سے ہونے والی ’آمدن‘ کو دیکھ کر خود بھی اسی دھندے میں لگ گئے، اُنہوں نے اسی ماہ بھارت سے خام مال کی تین شپمنٹس درآمد کروائیں


زاہد سعید نے اسی ماہ کی گیارہ اور بارہ تاریخ کو اُس ملک سے خام مال کی تین شپمنٹس درآمد کروائیں جس ملک کے خلاف ان کی زبان انگارے اُگلتی رہتی ہے۔ گیارہ مئی کو درآمد ہونے والے ROSUVASTATIN کیلشیئم اور اس سے تیار ہونے والی دوا پر انڈس فارما کی ناجائز منافع خوری کاتفصیلی ذکر 17مئی کو شائع ہونے والی رپورٹ میں کیا جاچکا ہے۔ بارہ مئی کو انڈس فارما نے بھارتی کمپنیBDR فارما سیوٹیکلز سے ANTI-HYPERTENSIVE ادویات کی تیاری میں استعمال ہونے والا خام مال Nebivolol درآمد کروایا۔ یہ خام مال ممبئی اوپرا ہاؤس، میتھیو روڈ پر واقع انجینئرنگ سینٹر کی چھٹی منزل پر موجود اس کمپنی کے صدر دفتر سے انڈس فارما کو بل آف لیڈنگ نمبر2548581350کے ذریعے بھیجا گیا۔یہ مال انڈس فارما کےDYNATISڈویژن کے لیے Nebivolol جیریز ڈیناٹاپرائیوٹ لمیٹڈنے دبئی کے ہوئی اڈے سے ایمریٹس ایئر لائن کی پرواز نمبر EK-622کے ذریعے لاہور روانہ کیا گیا۔ حیرت انگیز بات تو یہ ہے کہ اسی دن میکٹر فارما سیوٹیکلز اور بوش فارماسیوٹیکلز نے خام مال NEBIVOLOL کو درآمد کروایا۔ میکٹر فارما کے چینی کمپنی SHANGHAI SHYNDEC HAIMEN سے خرید ے گئے اس خام مال کو بنکاک کےSUVARNABHUMI ہوائی اڈے سے شاہین ایئر پورٹ سروسز نے فلائٹ نمبر TG-3419کے ذریعے اس کمپنی کے کاروباری پتے پر بھیجا۔ میکٹر کی جانب سے منگوائے گئے اس خام مال کا بل آف لیڈنگ نمبر 6653537741ہے۔ بوش فارما نے بھی SHANGHAI SHYNDEC HAIMEN سے NEBIVOLOL خریدا۔ بل آف لیڈنگ نمبر 6653554596 کے ساتھ اس خام مال کو بھی بنکاک کےSUVARNABHUMI ہوائی اڈے سے شاہین ایئر پورٹ سروسز نے فلائٹ نمبر TG-3419سے کراچی بھیجا۔


منی لانڈرنگ کی بے تاج بادشاہ کمپنی گیٹز فارما بھی بھارتی شہر احمد آباد میں واقع کمپنی Cadila فارما سیوٹیکلز کے بڑے خریداروں میں سے ایک ہے، گزشتہ ماہ کی27تاریخ کو گیٹز نے Cadilaفارما سیوٹیکلز سے 23کلو 500گرام NEBIVOLOL درآمد کروایا


اس سے اگلے ہی دن کثیر القومی دوا ساز کمپنی سرل نے بھی بھارتی شہر احمد آباد میں واقع کمپنی Cadila فارما سیوٹیکلز سے 23کلو 540گرام NEBIVOLOL ایچ سی ایل پاکستان منگوایا۔ اس خام مال کو دبئی ایئر پورٹ سے جیریز ڈیناٹا پرائیوٹ لمیٹڈنے بل آف لیڈنگ نمبر 17607518744 کے ذریعے ایمریٹس ایئر لائن کی فلائٹ نمبرEK-624سے ملتان روڈ پر واقع کمپنی کے کاروباری پتے پر بھیجا۔ یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں حکومت پنجاب کی جانب سے سر ل فارما کیNEBIVOLOL سے بننے والی پراڈکٹ Byscard کے کچھ بیچز کو غیر معیاری ہونے کی وجہ سے مارکیٹ سے اٹھا لیا گیا تھا۔ منی لانڈرنگ کی بے تاج بادشاہ کمپنی گیٹز فارما بھی بھارتی شہر احمد آباد میں واقع کمپنی Cadila فارما سیوٹیکلز کے بڑے خریداروں میں سے ایک ہے۔ گیٹز اس خام مال کو اپنی پراڈکٹ Nebil میں استعمال کرتی ہے۔ گزشتہ ماہ کی27تاریخ کو گیٹز نے Cadilaفارما سیوٹیکلز سے 23کلو 500گرام NEBIVOLOL درآمد کروایا۔ بل آف لیڈنگ نمبر 60785109651 کے ساتھ ا س خام مال کے ایک ڈرم کوابو ظہبی ایئر پورٹ سے جیریز ڈیناٹاپرائیوٹ لمیٹڈ نے اتحاد ایئر ویز کی فلائٹ نمبرEY-200سے گیٹز کے کاروباری پتے پر بھیجا۔ اس بھارتی کمپنی کے مستقل گاہکوں میں شامل گیٹز فارما گزشتہ سال بارہ اگست، دو مارچ اور 2017میں آٹھ نومبر اور آٹھ ستمبر کو بھی اس کمپنی سے NEBIVOLOL درآمد کرواچکی ہے۔ بارہ اگست 2018کو اس کمپنی نے مذکورہ خام مال بل آف لیڈنگ نمبر 7208360165 کے ساتھ دبئی ایئر پورٹ سے جیریز ڈیناٹا کے ذریعے بھیجا، دو مارچ کو دبئی ہوائی اڈے سے 13کلو کے ایک ڈرم کو ایمریٹس ایئر لائن کی فلائٹ نمبرEK-606 سے گیٹز کو بھیجا گیا، اس کا بل آف لیڈنگ نمبر 1768381482تھا۔
گیٹز فارما نے آٹھ نومبر 2017کو جیریزڈیناٹا کے ذریعے تیرہ کلوNEBIVOLOLمنگوایا، بل آف لیڈنگ نمبر 60777423533 کے ساتھ درآمد ہونے والے اس خام مال کو ابوظہبی ایئر پورٹ سے اتحاد ایئر ویز کی پرواز نمبر EY-221سے منگوایا۔


گیٹز، سرل، فارم ایوو اور OBSفارما چاروں اس مو ثر جُز NEBIVOLOLسے بننے والی دوا کو پاکستان میں سب سے زیادہ قیمت پر فروخت کر رہی ہیں، ایک کمپنی سے درآمد ہ خام مال سے بننے والی ادویات کی قیمتوں میں فرق ڈریپ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے


آٹھ ستمبر 2017 کو بھی گیٹز نے بھارتی کمپنی Cadila فارما سیوٹیکلز سے یہ خام مال منگوایا، جس کو بل آف لیڈنگ نمبر 17653502046کے ساتھ دبئی ایئر پورٹ سے ایمریٹس ایئر لائن کی پرواز نمبر EK-604سے گیٹز کے پتے پر بھیجا گیا۔ فارم ایوو فارما سیوٹیکل بھی Cadila فارما سیوٹیکلز سے یہی خام مال منگوا رہی ہے، رواں سال دو فروری کو ہی فارما ایوو نے اس کمپنی سے NEBIVOLOدرآمد کروایا جس کا بل آف لیڈنگ نمبر15744711903 ہے۔ مذکورہ خام مال کا ایک ڈرم دوہا، قطر کے ہوائی اڈے سے میسرز رائل ایئرپورٹ سروسز نے قطر ایئر لائن کی فلائٹ نمبرQR-610 سے کراچی بھیجا۔ اس سارے گورکھ دھندے کا ایک دلچسپ پہلو یہ بھی ہے کہ ادویہ ساز کمپنی OBSپاکستان بھی بھارتی شہر احمد آباد میں واقع کمپنی Cadila فارما سیوٹیکلز سے مذکورہ خام مال درآمد کررہی ہے۔گیٹز، سرل، فارم ایوو اور OBSفارما چاروں اس مو ثر جُز NEBIVOLOLسے بننے والی دوا کو پاکستان میں سب سے زیادہ قیمت پر فروخت کر رہی ہے(قیمتوں کا تقابلی جائزہ نیچے پیش کیا گیا ہے)۔ OBSفارما نے 19جولائی2018کوبل آف لیڈنگ نمبر 4181591514کے ساتھ اس خام مال کو دبئی ایئر پورٹ سے ایمریٹس ایئر لائن کی پرواز نمبر EK-606سے منگوایا، اور اس کے سات دن بعد ہی 26جولائی کو بنکاک کے SUVARNABHUMIہوائی اڈے سے مذکورہ خام مال کا ایک ڈرم اور منگوایا گیا۔شاہین ایئر پورٹ سروسز کی فلائٹ نمبر TG-507سے منگھوپیر روڈ کراچی پہنچنے والے اس خام مال کا بل آف لیڈنگ نمبر 2456600075 تھا۔ اس سے قبلOBSفارما بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے شہر جل گاؤں، اجنتا روڈ پر قائم Smaartفارماسیوٹیکلز کمپنی سے یہ خام مال خریدتی تھی، OBSنے اس کمپنی سے آخری شپمنٹ26 فروری2017کو بنکاک کے SUVARNABHUMIہوائی اڈے سے شاہین ایئر پورٹ سروسز کے ذریعے منگوائی تھی، جس کا بل آف لیڈنگ نمبر 2968561466 تھا۔ لاہور میں واقع ادویہ ساز کمپنی ہائی نون لیباریٹرز بھی مذکورہ خام مال کو بھارتی کمپنی سے منگوا رہی ہے، رواں ماہ کی چار تاریخ کو ہائی نون لیباریٹریز نے بھارتی ریاست گجرات میں واقع کمپنی Abhilasha فارما سےNEBIVOLOL درآمد کروایا ہے، جس کا بل آف لیڈنگ 17670141595ہے، اور اسے دبئی ایئر پورٹ سے جیزیز ڈیناٹانے ایمریٹس ایئر لائن کی فلائٹ نمبرEK-624سے لاہور بھیجا تھا۔ اسی کمپنی سے رواں سال 27فروری کو مذکورہ خام مال کی ایک شپمنٹ اور آچکی ہے جس کا بل آف لیڈنگ نمبر 17601928802تھا اور اسے دبئی ایئر پورٹ سے ایمریٹس کی پرواز نمبر EK-622سے منگوایا گیا تھا۔ ایک ہی کمپنی سے درآمد ہونے والے خام مال سے بننے والی ادویات کی قیمتوں میں فرق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی نااہلی اور ادویہ ساز کمپنیوں کی ناجائز منافع خوری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کھلے بندوں ہونے والی اس ہیر پھیر، بھارت سے اُن ادویات کی خام مال کی درآمدگی جو دیگر ممالک سے بھی بآسانی دستیاب ہیں، پھر انتہائی سستے داموں ملنے والے خام مال کے باوجود ڈالر کی اڑان سے منسلک کرکے خوامخواہ عام ادویات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے پر ڈریپ کے حکام مجرمانہ خاموشی کی چادر تانے کیوں سوئے ہیں۔ڈریپ افسران کراچی میں سوائے لوٹ مار کے کسی اور کام میں توجہ دیتے نظر نہیں آتے۔ ڈریپ افسران فارما کمپنیوں کے مالکان کے ساتھ ذاتی تعلقات بڑھانے اور اُن سے مختلف صورتوں میں فیضیاب ہونے کے علاوہ کسی بھی منصبی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لیے تیار دکھائی نہیں دیتے۔ یوں لگتا ہے کہ فارما کمپنیوں سے پہلے ڈریپ کے ان افسران کے خلاف کارروائی کیے بغیر حکومت کی جانب سے اُٹھایا جانے والا کوئی بھی بڑا اقدام ناکام ہوجائے گا۔
گیٹز، سرل، فارم ایوو اور دیگر ادویہ ساز کمپنیاں بین الاقوامی مارکیٹ میں دوسو سے پانچ سو ڈالر فی کلو کی قیمت پر ملنے والے اس خام مال سے بننے والی دوا پر کتنا ناجائز منافع کما رہی ہیں؟ ایک دوا ساز کمپنی نے رجسٹریشن بورڈ میں NEBIVOLOLسے بننے والی دوا کی کتنی خوردہ قیمت مقرر کرنے کا مطالبہ کیا تھا، قومی کمپنیاں انڈس،میکٹر اور بوش فارما اس خام مال سے کوئی دوا نہیں بناتے پھر بھی انہوں نے یہ خام مال کس لیے منگوایا؟زافا اور جی ایس کے فارما ایک دوا کا خام مال باقاعدگی سے منگوا رہے ہیں لیکن اس سے تیار ہونے والی دوا مارکیٹ میں دست یاب نہیں ہے۔ گیٹز نے رواں ماہ کی 15تاریخ کو کون سا خام مال کس قیمت پر، کہاں سے درآمد کیا ہے؟ اس پر تفصیلی رپورٹ آئندہ شمارے میں ملاحظہ کریں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں