میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ میں جعلی زرعی ادویات کی فروخت، محکمہ زراعت پرکروڑوں روپے منتھلی لینے کا انکشاف

سندھ میں جعلی زرعی ادویات کی فروخت، محکمہ زراعت پرکروڑوں روپے منتھلی لینے کا انکشاف

ویب ڈیسک
پیر, ۱۹ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

محکمہ زراعت سندھ ،جعلی زرعی ادویات کی فروخت، ماہانہ کروڑوں روپے منتھلی لینے کا انکشاف، حیدرآباد کے کوہسار، مارکیٹ اور لطیف آباد میں جعلی زرعی ادویات بنانے کے اڈے قائم، میرپوخاص سے جعلی ادویات کی سپلائی جاری، محکمہ زراعت کے افسران کارروائی کی بجائے پردہ پوشی کرنے لگے، تفصیلات کے سندھ بھر ماہانہ کروڑوں روپے کی جعلی زرعی ادویات بیچنے کا انکشاف ہوا ہے، روزنامہ جرأت کو ملنے والی معلومات کے مطابق حیدرآباد جعلی ادویات بنانے کا اہم مرکز بن چکا ہے اور سندھ بھر میں حیدرآباد سے جعلی ادویات سپلائی کی جاتی ہیں، ملنے والی معلومات کے مطابق حیدرآباد کے کوہسار، انڈسٹریل ایریا، لطیف آباد اور ٹاور والے علاقے میں جعلی ادویات دوسری کمپنیز کے بوتلوں میں بند کی جاتی اور یہیں سے سیلنگ پیکنگ کرکے سندھ بھر میں سپلائی کی جاتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق محکمہ زراعت کے افسران مذکورہ جعلی ادویات بنانے والے افراد اور ان کے ڈیلروں سے ماہانہ کروڑوں روپے منتھلی لیتے ہیں، حیدرآباد کے علاوہ میرپوخاص میں بڑی تعداد میں جعلی ادویات بنا کر سندھ بھر میں سپلائی کی جاتی ہیں، ملنے والی معلومات کے مطابق انڈسٹریل ایریا میں قائم مختلف زرعی کمپنیوں کے وئیر ہائوسز کو گزشتہ کئی سالوں سے چیک ہی نہیں کیا گیا، جبکہ زائد المیعاد ہونے والے زرعی ادویات کی پیکنگ تبدیل کرکے نئی تاریخ لگا کر مارکیٹ میں بھیجا جاتا ہے، سندھ بھر میں زرعی ادویات کے نام پر گھناؤنا دھندہ کیا جا رہا ہے اور کمپنیاں فیکٹری کے بجائے حیدرآباد میں موجود اپنے ویئر ہائوسز میں پیکنگ کرکے ادویات سپلائی کر رہی ہیں، جرأت کو ملنے والی معلومات کے مطابق سندھ بھر میں سینکڑوں غیر رجسٹرڈ زرعی کمپنیاں بھی اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں جن سے محکمہ زراعت کے افسر ماہانہ لاکھوں روپے وصول کرتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں