منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقلی ،زرداری، فریال کے حکم امتناع کی اپیلیں مسترد
شیئر کریں
سندھ ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقلی کے خلاف آصف زرداری اور فریال تالپور کی فوری حکم امتناع سے متعلق اپیلیں مسترد کر دیں۔ سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ عدالت عظمی نے کیس منتقلی کا حکم دے دیا اب کیا بچتا ہے ۔منگل کومنی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقلی کیخلاف سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواستوں پر سندھ ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔ درخواستگزاروں کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پورا ریکارڈ طلب کر لیا جائے ، سپریم کورٹ نے کیس اسلام آباد منتقلی کے احکامات نہیں دیے، سپریم کورٹ نے صرف نیب کو 16 ریفرنسز اسلام آباد دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔یہ کیس نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، کیس بینکنگ کورٹ میں زیر سماعت رہا اور بعد میں اسلام آباد نیب کورٹ منتقل کردیا گیا۔آصف زرداری کے وکیل نے کہا کہ ایف آئی آر میں بھی کہیں ظاہر نہیں ہوتا کہ نیب اس معاملے کو دیکھے ، یہ کیس کرپشن کا نہیں ہے جیسے نیب کورٹ منتقل کیا گیا،بینکنگ کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے ۔چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی ایم شیخ نے فاروق ایچ نائیک سے استفسار کیا کہ آپ کا کیس کیا ہے ، سپریم کورٹ کے حکم پر آپ کیا کہیں گے ؟ اگر آپ کو لگتا ہے آپ کے ساتھ غلط ہورہا ہے تو آپ سپریم کورٹ میں نظر ثانی درخواست دائر کیوں نہیں کرتے ؟ سپریم کورٹ کا فیصلہ واضح ہے اس کے بعد مزید کیا بچتا ہے ؟ عدالت نے اپیلیں مسترد کرتے ہوئے سماعت 26 مارچ تک ملتوی کردی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر پراسیکیوٹر نیب اور ڈی جی نیب سے جواب طلب کرلیا ہے ۔