نارتھ ناظم آباد میں کار پر فائرنگ، سینئر صحافی اطہر متین جاں بحق
شیئر کریں
کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد فائیو اسٹار چورنگی کے قریب کار پر فائرنگ سے نجی ٹی وی کے سینئر پروڈیوسر اطہر متین جاں بحق ہوگئے۔اطہر متین کی میت سہراب گوٹھ سردخانے منتقل کر دی گئی، نماز جنازہ آج(ہفتہ)بعدنماز ظہر کلفٹن میں ادا کی جائے گی۔پولیس حکام کے مطابق ابتدائی معلومات کے مطابق واقعہ ڈکیتی کے دوران پیش آیا جبکہ واقعہ کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس حکام نے بتایاکہ ڈکیتی مزاحمت سے متعلق فی الحال کچھ کہنا قبل از وقت ہے کیونکہ اطہر متین سے کوئی قیمتی چیز نہیں چھینی گئی ہے۔اس ضمن میں ایس ایس پی سینٹرل رانا معروف نے بتایا کہ ملزمان شہری کو لوٹ رہے تھے جہاں اطہر متین نے واردارت ناکام بنانے کی کوشش کرتے ہوئے گاڑی سے ملزمان کی موٹر سائیکل پر ٹکر مار دی۔گاڑی کی ٹکر سے ملزمان موٹرسائیکل سے نیچے گرگئے اور موٹرسائیکل خراب ہوگئی۔ ملزمان نے اٹھ کر گاڑی پر فائر کیا اور گولی اطہر متین کو لگی اور وہ جاں بحق ہوگئے۔ گاڑی کی ونڈ اسکرین پر گولی کا ایک نشان ہے۔ واردارت کے بعد ملزمان اپنی موٹر سائیکل چھوڑ کر دوسرے شہری کی بائیک چھین کر فرار ہوگئے۔ایس پی گلبرگ طاہر نوارنی نے بتایا کہ اطہر متین صبح ساڑھے 8 بجے سے 9 بجے کے درمیان بچوں کو اسکول چھوڑ کر واپس گھر جا رہے تھے کہ موٹر سائیکل سوار ملزمان نے روکنے کی کوشش کی۔اطہر متین کی گاڑی کی ٹکر سے ملزمان گرے اور اٹھتے ہی فائرنگ کر دی جبکہ موٹر سائیکل چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ پولیس کو 30 بور پستول کی گولی کا ایک خول ملا ہے جبکہ واقعے کی تحقیقات کے لیے فوٹیجز حاصل کی جا رہی ہیں۔پولیس کے مطابق ملزمان کی جانب سے چھوڑی گئی موٹر سائیکل کی تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہاکہ صحافی اطہر متین کی ہلاکت پر افسوس ہوا ہے، اطہر متین کے قاتلوں سے متعلق ہمارے پاس کچھ مواد ہے جلد ان تک پہنچ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اطہر متین کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے اپنی پوری کوشش کریں گے کیونکہ اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے ہماری پالیسی واضح ہے۔بے روزگاری بڑھنا بھی اسٹریٹ کرائم کی بڑی وجہ ہے۔ایڈیشنل آئی جی کراچی نے کہا کہ پولیس کو اپنی بہترین کوشش کرنی چاہیے، اچھے کیس بنانے چاہیں، اسٹریٹ کریمنلز کا پرانا ریکارڈ چیک کرنا چاہیے اور انکی شناخت کرنی چاہئے۔غلام نبی میمن نے کہا کہ ایسی بستیاں جہاں یہ اسٹریٹ کریمنلز رہتے ہیں وہاں انٹلی جینس بنیادوں پر کارروائی کرنی چاہیے، اسٹریٹ کرائم کی ایک وجہ بے روزگاری بڑھنا بھی بتائی جاتی ہے۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے کہا کہ منشیات استعمال کرنے والے اسٹریٹ کرائم میں ملوث ہوتے ہیں کیونکہ انکا کوئی ذریعہ معاش نہیں ہوتا تو وہ کہتے ہیں اس طرح کرائم کرکے اپنی منشیات کا بندوبست کریں۔عینی شاہد نے بتایا کہ اطہر متین کی گاڑی کی ٹکر لگنے کے بعد ڈاکو گر گئے اور ان کی موٹرسائیکل خراب ہوگئی،اس دوران وہ پیدل فرار ہونے لگے۔ وہاں موجود افراد نے فائرنگ کی آوازسن کر ڈاکوئوں پر پتھر بھی برسائے تاہم وہ انہیں نہ لگے اور وہ ایک اور شہری کی موٹرسائیکل چھین کر پہاڑگنج کی جانب فرارہوگئے۔اطہر متین کے پسماندگان میں دو بیٹیاں اور اہلیہ شامل ہیں۔واقعے کے بعد کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے جس کے مطابق واقعہ صبح 8بجکر 29منٹ پر پیش آیا۔فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ڈاکو نے ہیلمٹ اور دوسرے نے کیپ پہن رکھی ہے،