میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارت کے ٹکڑوں پرپلنے والے اپنی زبان بندرکھیں تسلیمہ نسرین نفرت کی علامت ہے ،اسدالدین اویسی

بھارت کے ٹکڑوں پرپلنے والے اپنی زبان بندرکھیں تسلیمہ نسرین نفرت کی علامت ہے ،اسدالدین اویسی

ویب ڈیسک
هفته, ۱۹ فروری ۲۰۲۲

شیئر کریں

معروف مسلمان رہنما اور بھارت کے ایوان زیریں لوک سبھا کے رکن اسد الدین اویسی نے بنگلہ دیشی مصنفہ تسلیمہ نسرین کے حجاب سے متعلق بیان پر انہیں نفرت کی علامت قرار دے دیا۔بھارتی میڈیا کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں اسد الدین اویسی نے کہا کہ میں یہاں بیٹھ کر ایسے شخص کو جواب نہیں دوں گا جو نفرت کی علامت بن گیا ہے، میں یہاں بیٹھ کر ایسے شخص کو جواب نہیں دوں گا جسے بھارت میں پناہ دی گئی ہے اور بھارت کے ٹکڑوں پر پل رہا ہو۔ اسدالدین اویسی نے تسلیمہ نسرین کو ان کے ریمارکس پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ لبرلز صرف اپنی پسند کی آزادی میں خوش ہیں، لبرلز چاہتی ہیں کہ ہر مسلمان ان جیسا برتا ئوکرے اور اپنی مذہبی شناخت کو چھوڑ دیں۔انہوں نے کہا کہ میں یہاں بیٹھ کر بھارت کے آئین کے بارے میں بات کروں گا جس نے مجھے انتخاب کی آزادی، ضمیر کی آزادی دی ہے اور اس نے مجھے اپنی مذہبی شناخت کے ساتھ آگے بڑھنے کی آزادی دی ہے۔اسدالدین اویسی نے کہا کہ بھارت ایک سیکولر ملک ہے اور یہاں کوئی بھی کسی کو مذہب چھوڑنے کے لیے مجبور نہیں کرسکتا۔اسدالدین اویسی نے مزید کہا کہ بھارت ایک کثیر ثقافتی، کثیر مذہبی ملک ہے لیکن کوئی مجھے یہ نہیں بتا سکتا کہ میں کیسے برتا کروں اور کوئی مجھے یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں اپنا مذہب چھوڑ دوں یا اپنی ثقافت کو چھوڑ دوں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں