میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حلیم عادل شیخ کوعدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

حلیم عادل شیخ کوعدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۹ فروری ۲۰۲۱

شیئر کریں

انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے حلیم عادل شیخ کوعدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے ملزمان کو 25 فروری کو دوبارہ پیش کرنے کو حکم دے دیاہے ۔جمعہ کو پولیس کی جانب سے اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ اور شریک ملزمان کو ریمانڈ ختم ہونے پر انسداد دہشت گردی عدالت کلفٹن میں پیش کیا گیا۔تفتیشی افسر نے عدالت سے حلیم عادل شیخ کے جسمانی ریمانڈ میں3مارچ تک توسیع کی درخواست کی اور کہا کہ حلیم عادل شیخ کے شریک ملزمان مفرور ہیں۔تفتیشی افسرنے کہاکہ مفرور ملزمان کو گرفتار کرنا ہے ، جبکہ واقعے میں استعمال ہونے والی گاڑیاں بھی برآمد کرنی ہیں۔ جس پر وکیل حلیم عادل شیخ نے کہاکہ سیاسی انتقام کا کیس ہے دہشتگردی کا نہیں ،حلیم عادل پر حملہ ہوا گاڑی پرفائرنگ ہوئی ، سیون اے ٹی اے لگانا بدنیتی پر مبنی ہے ۔پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے الیکشن کے عمل میں مداخلت کی ہے ۔ دوران سماعت وکلا ء نے حلیم عادل کے کمرے سے سانپ نکلنے کے واقعے سے عدالت کو آگاہ کیا۔عدالت نے استفسار کیا سانپ کیا کررہا تھا وہاں ؟ حلیم عادل شیخ نے کہا میرے کمرے میں منصوبہ کے تحت سانپ چھوڑا گیا ، جس پر جج نے سوال کیا سانپ کے منہ میں دانت دیکھے تھے آپ نے ؟۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ مجھے قتل کرنے کی سازش ہورہی ہے اور بلاول بھٹونے مراد علی شاہ کے ذریعے مروانے کی کوشش کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایس پی آفتاب عالم سانپ نکلنے کے گواہ ہیں اور انہیں سانپ دکھایا ہے ۔عدالت نے حلیم عادل کوکہا کہ آپ سیاسی بیانات باہرجاکردیں،یہاں ایسا نہ کریں۔آپ کوجیل بھیج رہے ہیں اور وہاں آپ محفوظ رہیں گے ۔عدالت نے حلیم عادل شیخ اور دیگر ملزمان کوعدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے ملزمان کو 25 فروری کو دوبارہ پیش کرنے کو حکم دیا۔عدالت نے حلیم عادل شیخ کی درخواست ضمانت پر پراسیکیوٹر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے درخواست ضمانت پر 22 فروری کو دلائل طلب کرلئے ۔واضح رہے کہ کراچی میں پی ایس 88 میں منگل 16 فروری کو ضمنی الیکشن کے دوران ہنگامہ آرائی کے الزام میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرحلیم عادل شیخ اور ان کے ساتھیوں پر4 مقدمات درج ہیں۔وفاقی وزیر فیصل واوڈا بھی انسداددہشت گردی عدالت پہنچے ۔ صحافی کی جانب سے سی آئی اے سینٹر میں حلیم عادل کے کمرے سے سانپ نکلنے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں فیصل واوڈانے کہا کہ جو حالات ہیں شکر کریں سانپ ہی نکلا ہے اژدھا نہیں نکلا ہے ۔اس سے قبل عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے بتایا کہ حلیم عادل شیخ کی جان کو خطرہ ہے ۔حلیم عادل شیخ کی فیملی،وزرا ،ایم این اے اور ایم پی ایز کوان سے ملنے نہیں دیاجارہا ہے ۔انہوں نے عدالت سے درخواست کی اہلخانہ اور ایم پی ایز کو ملنے دیا جائے ،یہ ایسا سلوک کررہے ہیں کہ جیسے دہشت گرد سے کیا جاتا ہے ۔پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات چیت میں اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ نے دعوی کیا کہ سی آئی اے سینٹر کے میرے کمرے میں پولیس نے چار فٹ لمبا کوبرا سانپ چھوڑا جسے میں نے مار دیا، پولیس افسران اس بات کے گواہ ہیں اور ڈی ایس پی آفتاب عالم نے سانپ ملنے کی تصدیق کردی، پولیس نے سانپ کی تصاویر بھی بنائیں، مجھے مروانے کی سازش کی گئی ہے اور مراد علی شاہ نے بلاول کے کہنے پر سانپ چھوڑا۔۔اس سے قبل جمعہ کی صبح پی ٹی آئی کے اسیر رہنما حلیم عادل شیخ کے ترجمان محمد علی بلوچ نے بتایا کہ ایس آئی یو سینٹر میں حلیم عادل کے کمرے سے سانپ نکلا ہے ۔ترجمان محمد علی بلوچ کے مطابق حلیم عادل شیخ کے لیے ناشتہ لے جانے والے ملازم نے سانپ کی اطلاع دی تاہم حلیم عادل نے سانپ کو مار دیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ حلیم عادل شیخ کو کچھ ہوا تو اس کی ذمے دار سندھ حکومت ہو گی۔قبل ازیں حلیم عادل شیخ کو ملیر کورٹ لانے والی بکتر بند کا ٹائر پنکچر ہوگیا تھاجس کی وجہ سے بکتر بند ایئر پورٹ فلائی اوور پر کچھ دیر کے لیے روک دی گئی اور اس کا ٹائر تبدیل کیا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں