کرپشن الزامات کے باوجود جمیلہ جبین ڈائریکٹر نارتھ کراچی ٹاؤن تعینات
شیئر کریں
( رپورٹ :جوہر مجید شاہ ) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کرپٹ مافیا آؤٹ آف کنٹرول،ڈی جی شمس الدین سومرو آفس ادارے سے آنکھیں چرانے لگے، انکا آنا جانا نمائشی میچ قرار، دوسری طرف بااثر و طاقتور سسٹم مافیا نے ادارے کو اپنے بے رحم پنجوں میں جکڑ لیا، ادارتی کرپٹ مافیا اور طاقتور بلڈرز مافیا کے باہمی غیرقانونی اشتراک نے سپریم کورٹ، ریاستی و ادارتی رٹ کو کھیل تماشا بنا لیا۔ مال بناؤ پالیسی نے قانون شکنی کو معمول بنالیا، سنگین نوعیت کی بدعنوانیوں، بے ضابطگیوں، بے قاعدگیوں کی منجھی ہوئی تجربہ کار کھلاڑی و بادشاہ و بازیگر ’’جمیلہ جبین‘‘ کی نارتھ کراچی میں بحیثیت ڈائریکٹر انٹری نے دھوم مچا دی، طاقتور سسٹم مافیا کی بانچھیں کھل اٹھیں، سسٹم مافیا نے نارتھ کراچی کو حدف بنالیا۔ تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے پوش علاقہ نارتھ کراچی میں سپریم کورٹ کے احکامات کے برعکس خلاف ضابطہ تعمیرات کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ ادھر انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی علاقائی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق جمیلہ جبین نے مذکورہ بالا علاقے کو بھاری نذرانے کے عوض سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں رائج الوقت سکہ پٹہ، لیز ، ٹھیکے پر فوری طور پر فروخت کردیا۔ منٹ سیکنڈوں میں لاکھوں کروڑوں اِدھر سے اُدھر کرنے کے باوجود ہاتھ صاف سسٹم مافیا نے ادارے کو اپنے کنٹرول میں لے لیا۔ سپریم کورٹ سمیت ریاستی رٹ اور وجود کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی حدود سے باہر دھکیل دیا گیا، جبکہ ادھر کرپٹ و راشی اسسٹنٹ ڈائریکٹر جاوید قدیر اور سینئر بلڈنگ انسپکٹر غلام حسین و دیگر کو کھلی چھوٹ دیتے ہوئے علاقے کو تاراج کرنے کا ٹھیکہ جاری، گرین سگنل ملتے ہی مافیا نے علاقے کو نشانے پر رکھ لیا۔ نارتھ کراچی سیکٹر الیون ایچ پلاٹ نمبر ایس سی 46 پر الرؤف بلڈر کی 12 منزلہ فلیٹ سائٹ غیرقانونی عمارت کا کام زور و شور جاری، مذکورہ عمارت علاقے میں فلک بوس عمارت کا منظر پیش کر رہی ہے، مافیا نے علاقہ مکینوں سے انکے بنیادی انسانی حقوق سمیت یوٹیلیٹی سروسز اور انفرااسٹرکچر کی تباہی کا بھی ٹھیکہ لے لیا ہے اور کسی بھی ادارے اور منسلک افسران کو ہوش نہیں یا پھر اپنے فرائض منصبی سے مجرمانہ غفلت و چشم پوشی وہ بنا سبب نہیں ہوا کرتی۔ادارتی ذرائع کے مطابق بلڈر کی جانب سے گراؤنڈ پلس 8 فلور کی منظوری لی گئی تھی، مگر خلاف ضابطہ عمارت کئی منزل تجاوز بڑھا اضافی فلور ڈال دیے گئے جس کے تحت لاکھوں کروڑوں وصول کرتے ہوئے اپنی جیبیں گرم اور سرکاری و قومی خزانے کو آمدنی کی مد میں لاکھوں کروڑوں کا چونا و جھٹکا دیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسی سیکٹر میں شیخ بلڈرز کی بھی الرحیم لگژری اپارٹمنٹ کے نام سے خلاف ضابطہ تعمیرات جاری ہیں جہاں گراؤنڈ پلس 8 کے بعد اب پینٹ ہاؤس بنایا جارہا ہے۔ ذرائع نے مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ڈائریکٹر جمیلہ جبین نے نارتھ کراچی زون، ٹاؤن کا چارج لیتے ہی ایس بی سی اے کے کرپٹ سسٹم کی سرپرستی کرتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات کے ماہر بلڈرز و ٹھیکیدار کو کھلی چھوٹ دیدی ہے جس کے بعد خلاف ضابطہ تعمیرات آب و تاب سے جاری ہے، اس کے ساتھ پلاٹ نمبر A-884 سیکٹر الیون بی، پلاٹ نمبر LS-7 سیکٹر الیون ایچ، پلاٹ نمبر L-76 سیکٹر الیون بی، پلاٹ نمبر C-31 سیکٹر الیون بی، پلاٹ نمبر B-205 سیکٹر الیون بی، پلاٹ نمبر A-530 سیکٹر الیون بی، پلاٹ نمبر 870 / L-869 سیکٹر فائیو بی تھر، پلاٹ نمبر R-110 سیکٹر فائیو بی ون، پلاٹ نمبر RS-6 سیکٹر فائیو اے ٹو، پلاٹ نمبر L-908 سیکٹر فائیو اے ٹو، پلاٹ نمبر R-67 سیکٹر تھری، پلاٹ نمبر R-202 1 سیکٹر فائیو بی ون پر بھی خلاف ضابطہ تعمیرات بھاری رشوت کے عوض جاری ہیں، جس پر ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی خاموشی حیران کن ہے۔ ارباب و اختیار ازخود مذکورہ غیر قانونی اقدامات کا جائزہ لے سکتے ہیں۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ایسی غیر قانونی تعمیرات کی وجہ سے پانی و سیوریج کے مسائل میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ڈائریکٹر ایس بی سی اے جمیلہ جبین کی تعیناتی کے بعد نارتھ کراچی میں ایک مرتبہ پھر صورتحال کشیدہ ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔