میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارتی جارحیت پر پاک فوج کا دندان شکن جواب

بھارتی جارحیت پر پاک فوج کا دندان شکن جواب

منتظم
پیر, ۱۹ فروری ۲۰۱۸

شیئر کریں

کوٹلی اور راولا کوٹ روڈ پر دریائے پونچھ کنارے لائن آف کنٹرول پر تتہ پانی سیکٹر پر پاک فوج نے بلا وجہ معصوم شہری آبادی کو نشانا بنانے پر انڈین فوج کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے اس کی چیک پوسٹ کو تباہ کرتے ہوئے صفحہ ہستی سے مٹا دیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اس کے نتیجہ میں پانچ بھارتی فوجی جہنم واصل بلکہ متعدد زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ آئندہ جب بھی بھارت کی جانب سے شہری آبادی کو نشانابنانے کی کوشش کی گئی ایسا ہی کاری وار کیا جائے گا،آئی ایس پی آر نے بھارتی سرجیکل ا سٹرائیک جیسے مضحکہ خیز دعوے جس میں بھارت کوئی شواہد نہیں پیش کر سکا تھا کے بر عکس بھارتی چیک پوسٹ کی تباہی کی ویڈیو بھی جاری کر دی ہے تا کہ کوئی دشمن کو کوئی ابہام نہ رہے۔ سب سے زیادہ زہریلے دشمن بھارت نے آج تک پاکستان کو دل سے تسلیم نہیں کیا ،بھارت پاکستان پر کئی جنگیں مسلط کر چکا ہے ملک میںانتہائی غربت کے باوجود اس کا جنگی جنون آخری حدوں کو چھو رہا ہے ، ہر سال اربوںڈالر کا جنگی سازو سامان خریدنا اس کا مشغلہ بن چکا ہے ،پورے بھارت میں ہندو انتہا پسندی عروج پر ہے ،مسلمان سمیتاقلیتیں تو کجا وہاں نچلی ذات کے ہندو تکپس رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ اس وقت وہاں درجنوں علیحدگی پسند تنظیمیں برسرپیکار ہیں،سکھوں کی تنظیم خالصتان ایک بار پھر سرگرم ہو چکی ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی دنیا بھر میں کہیں مثال نہیں ملتی اس وقت بھی مقبوضہ کشمیر کے کئی اضلاع میں کریک ڈائون اور گھر گھر تلاشی کا عمل جاری ہے جس سے صورتحال انتہائی کشیدہ ہے۔ اس کی بربریت کے خلاف جب کشمیری مجاہدین کی طرف سے ری ایکشن آتا ہے تو اس کا الزام پاکستان پر دھر دیا جاتا ہے ،اس کی تازہ مثال چند روز قبل جموں کے مضافاتی علاقہ سنجون میں قائم بھارتی فوجی کیمپ میں حریت پسندوں نے حملہ کر دیا جس کے نتیجہ میں پانچ فوجی جہنم واصل ہوئے۔ پانچ حملہ آوروں نے دو دن تک بھارتی فوج کو تگنی کا ناچ نچائے رکھا،پٹھانکوٹ بیس پر حملے کی طرح اس کا الزام بھی بھارت نے پاکستان پر لگا دیا،سنجونی کیمپ حملے پر بھارتی وزیردفاع نرملا ستھارامان نے دھمکی دی تھی کہ پاکستان کو جموں کے حصے سنجوان میں بھارتی فوجی کیمپ پر حملے کی قیمت چکانا پڑے گی مزید الزام لگایا کہ اس حملہ میں جیش محمد کے عسکریت پسند ملوث تھے جنہیں پاکستان نے مدد فراہم کی ،بھارتی میڈیا میں انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے یہ خبریں بھی پھیلائی جا رہی ہیں کہ ابھی جدید اسلحہ سے لیس مزید تین سو عسکریت پسند کنٹرول لائن پر ہیں جنہیں پاکستان کسی وقت بھی کشمیر میں داخل کر سکتا ہے۔

بھارتی فوج نے 2003میں کنٹرول لائن پر فائر بندی کا معاہدہ کیا تھا مگر آئے روز وہ اس معاہدے کی دھجیاں بکھیرتا رہاگزشتہ دوسال میں تو اس نے انتہا ہی کر دی ہے،2017میں غیر مسلح شہریوں پر ماضی کے برعکس پانچ گنا زیادہ حملے کیے گئے،رواں برس ابھی دوماہ بھی مکمل نہیں ہوئے مگر بھارتی سیکیورٹی فورسز اب تک فائر بندی کی 335بار خلاف ورزی کر چکی ہے جس میں 15معصوم شہری شہید اور 65سے زائد زخمی ہوئے ،شہری آبادی پر فائرنگ بھارت کا ایک ایسا گھنائونا ،مکروہ ،منافقانہ ،انسانی وقار کے برعکس اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے منافی اقدام ہے ، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ،حالت جنگ میں بھی شہری آبادی ،زخمیوں اور امدادی کارکنوں کو نشانا نہیں بنایا جاتا مگر اس ڈھیٹ اور منافق دشمن کے نزدیک سب جائز ہے، ایک روز قبل بٹل سیکٹر میں ا سکول وین کو بھارتی فوج کی جانب سینشانابنایا گیا جس میں طالبات تو معجزانہ طور پر محفوظ رہیں البتہ 28سالہ ڈرائیور محمد سرفراز سینے پر گولی لگنے سے شہید ہو گیا۔فائرنگ کی زد میں دو خواتین سمیت 3شہری زخمی ہو گئے ،یہ وین ا سکول کی چار بچیوں کو مندھول سے دھرمسل ان کے گھر لے کر جا رہی تھی کہ بھارتی فوج نے نشانا بنایا۔

دفتر خارجہ کی جانب سے اس بزدلانہ واقعہ پر شدید احتجاج کیا گیا تھا دفتر خارجہ کے سارک ڈائریکٹر اور ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو طلب کر کے مذمت کی تھی جبکہ آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کی جانب سے شہریوں کو دہشت گردی کا نشانابنانے کا غیر اخلاقی اور غیر پیشہ ورانہ سلسلہ جاری ہے جو اب قبول نہیں کیا جائے گا، چند ماہ قبل نکیال سیکٹر میں بھی ا سکول وین کو بھارتی فورسز نے دہشت گردی کا نشانا بنایا تھا جس میں ڈرائیور شہید جبکہ 8کم سن طلباء زخمی ہو گئے تھے،نومبر2016میں لائن آف کنٹرول پر مسافر وین کونشانابنایا گیا اس واقعہ میں 9مسافر شہید اور11زخمی ہوئے ،16جولائی 2017کو بھارتی فائرنگ سے گشت پر مامور پاک فوج کی گاڑی نشانابنی جس کے نتیجہ میں گاڑی دریائے نیلم میں جا گری اور قوم کے چار بیٹے ماں دھرتی پر قربان ہو گئے،29ستمبر اور 25دسمبرکو تین تین پاکستانی فوجی اہلکاروں کو شہید کیا گیا جبکہ 31اکتوبر کو چار نہتے شہریوں کو شہید کیا گیا۔سول آبادی کونشانابنانے کے تو سینکڑوں واقعات رونما ہو چکے ہیں،نومبرمیں پاکستان رینجرز اور بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورسز کے اعلیٰ حکام کے درمیان میٹنگ ہوئی جس میںسول آبادی کونشانابنانے کے پاکستانی تحفظات پر انڈین افسران نے یقین دلایا کہ آئندہ ایسا نہیں ہو گا مگر یہ شرمناک کام نہ تھم سکا بلکہ ان میں تیزی آتی گئی ،15جنوری کو جند روٹ کوٹلی سیکٹر پر چار پاکستانی جوان لائن کمیونیکشن کی مرمت کے کام میں مصروف تھے کہ بھارتی فورسز نے فائرنگ کر کے انہیں شہید کر دیااس واقعہ پر بھی پاکستان کی جانب سے منہ توڑ جواب دیا گیا تھا اور بھارتی چوکی کے پرخچے اڑا دیے گئے جس میں تین فوجی ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے،6فروری کو بٹل سیکٹر اور اس کے گردو نواح میں فائرنگ کے واقعات میں 65سالہ کبیر احمد اور45سالہ شہری اورنگ زیب شہید اور متعدد زخمی ہوئے ۔

جب سے بھارت ،امریکااور اسرائیل کا گٹھ جوڑ ہوا ہے بھارتی جنگی جنون میں مزید شدت آ گئی ہے کوئی دن ایسانہیں گزرتا جب کہیں نہ کہیں پاکستان دشمنی کا عنصر واضح نہیں ہوتا،اب یہی دشمن ممالک پاکستان کو واچ لسٹ میں بھی داخل کر وا رہے ہیں،دہشت گردی کا شکار بھی ہم ہیں اور ہمیں ہی واچ لسٹ میں رکھا جا رہا ہے، یہ بھی حقیقت ہے کہ اقوام متحدہ نے مسلم ممالک کے حقوق کو مغرب کے مقابلے میں کبھی اہمیت نہیں دی، اقوام متحدہ میں سب سے پرانے حل طلب تنازعات کشمیر اور فلسطین ہیں مگر اس پر نہ صرف اقوام متحدہ بلکہ دنیا بھر کی انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں بھی مجرمانہ خاموشی کا کردار ادا کیے ہوئے ہیں جبکہ صرف2016میں عظیم مجاہد برہان وانی کی شہادت کے بعداب تک 600کے قریب بے گناہ اور حق خود ارادیت مانگنے والے کشمیر یوں کو شہید کا جا چکا ہے ،ہزاروں زخمی جن میں سے سینکڑوں اپنی بینائی سے محروم ہو چکے ہیںوہاں ظلمت و بر بریت کا بازار پوری شدت سے جاری ہے۔

وزیر دفاع خرم دستگیر نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن پر عمل درآمد کی مذموم کوشش میں تیزی لا چکا ہے، یہی وجہ ہے کہ مودی سرکار پاکستانی سرحد کے قریب چھائونیاں ،ہوائی اڈے اور کیمپ بنا کر اسلحہ بارود کے ڈھیر لگا رہا ہے تاہم اگر اس نے مہم جوئی کی کوئی بھی کوشش کی تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ابھی حال ہی میں 17امریکی خفیہ ایجنسیو ں نے رپورٹ پیش کی ہے کہ پاکستان مستقبل قریب میں انتہائی خطرناک میزائلوں کا تجربہ کرنے والا ہے جس سے اس کی عسکری طاقت میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا ،کیا انڈیا اس سے بھی غافل ہے ؟ جرمن کے معروف مصنف ایلن ڈیوڈسن اپنی تازہ کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ ممبئی حملے بھارت کی اپنی منصوبہ بندی کا نتیجہ تھے جس میں اسرائیل اور امریکا کا گٹھ جوڑ تھا،حملے کی منصوبہ بندی ، ہدایات اور کارروائی میں تینوں ملک ملوث تھے جس کا مقصد ہندو انتہا پسندوں ،قوم پرستوں اور سیکیورٹی اداروں کے ساتھ عالمی سطح پر یہ تاثر دینا تھا کہ بھارت کو مستقل خطرات ہیں ،دہشت گردی کے سہولت کاروں کے پاس امریکی فون نمبر تھا ،ممبئی حملے سے نہ صرف بھارت بلکہ امریکا ،اسرائیل کے تاجروں ،سیاستدانوں اور عسکری حلقوں نے فوائد سمیٹے، حملے سے پاکستانی حکومت یا پاک فوج کو کسی قسم کا کوئی فائدہ نہیں پہنچا تھا ،مصنف نے اس سے قبل عراق پر معاشی پابندیوں پر 9/11کے پر بھی تحقیقاتی کتاب لکھی تھی جو درست ثابت ہوئی ،یہ ہے بھارتی ،اسرائیلی اور امریکی گٹھ جوڑ کا کھلا چہرہ،جسے جرمن مصنف نے اب بے نقاب کیا ہے۔ جان بوجھ کر شہری آبادی کونشانابناناانسانی حرمت ،غیر اخلاقی ،عالمی انسانی حقوق ،قوانین اور جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے جسے پاک فوج کے عزم کے مطابق اب کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں