میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں غیر ضروری تاخیر سے انتخابی عمل متاثر ہوا، فافن

سندھ بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں غیر ضروری تاخیر سے انتخابی عمل متاثر ہوا، فافن

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۹ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

انتخابی امور پر نظر رکھنے والی غیر سرکاری تنظیم فافن نے سندھ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرن آئوٹ کم ہونے کے باوجود انتخابی نتائج میں غیرضروری تاخیر سے سارا عمل متاثر ہوگیا۔سندھ مقامی حکومتوں کے انتخابات کے دوسرا مرحلے کے حوالے سے فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک نے رپورٹ جاری کی، جس میں کہا گیا ہے کہ نتائج میں غیر ضروری تاخیر نے پرامن اور منظم انتخابی عمل کو گہنا دیا، کراچی اور حیدر آباد ڈویژن میں ووٹ ڈالے جانے کی شرح میں خاصا فرق رہا البتہ انتخابی عمل پرامن اور نسبتا منظم رہا۔فافن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہسیاسی جماعتوں کے دھاندلی کے الزامات نے انتخابات کی شفافیت کو متاثر کیا، ایم کیو ایم پاکستان کے بائیکاٹ سے کراچی اور شہری حیدرآباد میں ووٹر ٹرن آئوٹ کم رہا، عام انتخابات کے سال میں انتخابی عمل پر شکوک و شبہات کے تنازعات سے اچھا تاثر پیدا نہیں ہوگا، شکوک و شبہات سے پاک انتخابات کے ذریعے ہی ملک میں سیاسی استحکام آسکتا ہے جبکہ متنازع الیکشنز سے جمہوریت مزید کمزور ہوگی۔رپورٹ کے مطابق شکوک و شبہات سے پاک انتخابات کے بغیر شہریوں کا جمہوری عمل پر اعتماد متزلزل رہے گا، الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کے جائز خدشات دور کرنے کی کوشش کرے۔فافن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بدین، جامشورو، ٹنڈو محمد خان ، ٹنڈو الہ یار، ٹھٹھہ اور ملیر میں ووٹروں کی نمایاں تعداد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ کراچی ضلع وسطی، شرقی(ایسٹ)، جنوب(ویسٹ)، کراچی سائوتھ میں ووٹرٹرن آئوٹ نسبتاکم رہا جبکہ کورنگی، حیدرآباد اور کیماڑی کے اضلاع میں بھی ووٹر ٹرن آئوٹ نسبتا کم رہا۔ حیدرآباد ڈویژن میں ٹرن آئوٹ 40 فیصد سے زائد رہا۔رپورٹ کے مطابق کراچی میں ملیر کے سوا 20 فیصد سے بھی کم ٹرن آئوٹ رہا، بیلٹ پیپر کے اجرا سے متعلق بے قاعدگیاں دوسرے مرحلے میں بھی برقرار رہیں، پولنگ اسٹیشنوں پر تلخ کلامی کے 14 واقعات رپورٹ ہوئے، دھاندلی کے الزامات کے باوجود کراچی ڈویژن کے عبوری نتائج دو دن کے اندر موصول ہو گئے تھے۔فافن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حیدرآباد ڈویژن کے مجموعی نتائج کا ابھی بھی انتظار ہے، آر او کے تیار کردہ نتیجے کے فارم 11 میں کئی خامیاں دیکھنے میں آئیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں