ایم ڈی اے، کرپٹ سسٹم کی ڈی جی کے خلاف سازشیں
شیئر کریں
(رپورٹ: نجم انوار)ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں خوشگوار طور پر ایک اصلاحاتی ایجنڈے پر غیر محسوس طور پر کام شروع ہو گیا ہے۔ جس کو خطرہ سمجھتے ہوئے ایم ڈی اے کے کرپٹ سسٹم کے مختلف مہروں نے ڈی جی ایم ڈی اے ڈاکٹر نسیم الغنی سہتو کے خلاف سازشیں شروع کر دی ہیں۔ اس حوالے سے ڈائر یکٹر لینڈ ایم ڈی اے کا دفتر واقع پرانی سبزی منڈی سازشی عناصر کا گڑھ بن گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی جی ایم ڈی اے میں برسوں سے جاری کرپٹ سسٹم کے خلاف ڈی جی ایم ڈی اے ڈاکٹر نسیم الغنی سہتو کی جانب سے جرأت مندانہ اقدام پر کرپٹ سسٹم کے مہروں نے ایک طرف ڈی جی کے خلاف اپنی سازشیں شروع کردی ہیں تو دوسری طرف اپنے کرپشن کے اہم ریکارڈ کو بھی ٹھکانے لگانے کا مذموم کھیل شروع کردیا ہے۔ سابق سندھ حکومت میں پیپلز پارٹی کے کرپٹ سٹم کے ایم ڈی اے میں موجود مہرے عرفان بیگ اور لئیق احمد کا اس حوالے سے مرکزی کردار ہے جبکہ دیگر سازشی ٹولے کے دیگر کرداروں میں اسد علی بلوچ ، ذیشان عرف گنجا، زاہد خان ، ظہور عرف بنگش اور بد نام زمانہ لینڈ گر یبرز اور بروکر ز فہد کوہائی اورحمادکو ہائی شامل ہیں۔ انتہائی باخبر ذرائع کے مطابق عرفان بیگ نے پرانی سبزی منڈی میں واقع کروڑوں روپے کے کمرشل پلاٹوں کے ریکارڈ روم کا تالا توڑ کر اہم سرکاری ریکارڈ اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جن کمرشل پلاٹوں کا ریکارڈ تحویل میں لیا گیا ہے اس میں ہیر پھیر کا اندیشہ ہے ۔ واضح رہے کہ سازشی ٹولے میں شامل ڈپٹی ڈائر یکٹر کمرشل علی اسد بلوچ کو ایم ڈی اے میں ریکارڈ ٹمپرنگ کاماہر سمجھا جاتاہے۔ ان کی ٹیم میں فہد کوہاٹی اور حماد کو ہاٹی کو بھی شریک جرم سمجھا جاتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق علی اسد بلوچ جب ڈائریکٹر لینڈ ایم ڈی اے تھے تب وہ ایک سرکاری کھاتے کا اہم ریکارڈ ادارے سے اٹھاکر ایک پرائیوٹ اسٹیٹ ایجنسی میں لے گئے تھے جہاں پر ریکارڈ میں ردو بدل کرکے مذکورہ لینڈ مافیا کے بدنام عناصر کو نوازا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق موجودہ ڈی جی ایم ڈی اے کے علم میں یہ بات آتے ہی مذکورہ افسر کے خلاف کارروائی کی گئی تھی اور علی اسد بلوچ کو ان کے منصب سے ہٹا کر ڈ پٹی ڈائر یکٹر کمرشل لگا دیا۔ ڈی جی کی جانب سے ان انتہائی سنجیدہ کوششوں پر پیپلزپارٹی کے کرپٹ سسٹم کے ان سازشی عناصر نے اُن کے خلاف کمر کس لی ہے۔ واضح رہے کہ عرفان بیگ اور لئیق احمد آج بھی کرپٹ سسٹم کے سرپرستوں کو ایم ڈی اے کے معاملات کی روزانہ کی بنیاد پر رپورٹنگ کرتے ہیں۔