میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عارف بلڈر ، غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں ، سہولت کار سرکاری افسران کے گرد اینٹی کرپشن کا گھیرا

عارف بلڈر ، غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں ، سہولت کار سرکاری افسران کے گرد اینٹی کرپشن کا گھیرا

ویب ڈیسک
پیر, ۱۸ دسمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

عارف بلڈر کے غیر قانونی ، خلاف ضابطہ ہاوسنگ اسکیموں اور سہولت کار سرکاری افسران کے خلاف اینٹی کرپشن حرکت میں آگئی ، 2 برس سے زیر التواء 19 انکوائریوں پر چھان بین کے لیے متعلقہ اداروں سے دوبارہ دستاویزات طلب کرلی گئیں ، جس کی روشنی میں ذمہ دار سرکاری افسران کا تعین کرکے انہیں شامل تفتیش کیا جائے گا ۔ذرائع کے مطابق عارف بلڈر کے خلاف 19مختلف انکوائریاں نیب سے اینٹی کرپشن کو منتقل ہوئی تھیں ، چھان بین کے غرض سے ضلع انتظامیہ ، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد اور ادارہ ترقیات سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کو متعدد مرتبہ لیٹر لکھے گئے لیکن سرکاری اداروں کے ذمہ داران نے تاحال اینٹی کرپشن کو ریکارڈ فراہم نہیں کیا ، عارف بلڈر کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن میں 2 سال سے تحقیقات زیر التواء ہے ، حیدرآباد میں رفاہی و سرکاری پلاٹس پر قبضوں ، غیرقانونی تعمیرات اور جعلی ہاؤسنگ اسکیموں کے ذریعے اربوں روپے لوٹنے والے عارف میمن کے خلاف تحقیقات میں سرکاری اداروں کے کالی بھیڑیں رکاوٹ بنی ہوئی ہیں ، الکریم اسکوائر، عربی اسکوائر، نقاش ولاز ،عمار سٹی ،مصطفیٰ بنگلوز ،صادق لیونا سمیت دیڑھ درجن سے زائد منصوبوں میں غیر قانونی امور کو چھپایا جارہا ہے تاہم اینٹی کرپشن میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ عارف میمن کی سہولت کاری کرنے والے افسران کو شامل تفتیش کیا جائے گا ۔ یاد رہے کہ حیدرآباد میں سرکاری دورے کے موقع پر عوامی شکایات سننے کے بعد نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس مقبول باقر بھی ضلعی انتظامیہ کو عارف میمن کے غیرقانونی منصوبوں کی تحقیقات کا حکم دے چکے ہیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں