میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیب میں اربوں روپے کا گھپلا‘ اکاؤنٹس افسران کیخلاف مقدمہ درج

نیب میں اربوں روپے کا گھپلا‘ اکاؤنٹس افسران کیخلاف مقدمہ درج

منتظم
پیر, ۱۸ دسمبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

کراچی (جرأت تحقیقاتی رپورٹ) نیب نے چار ارب روپے کی مالی بے قاعدگی میں ملوث اکائونٹس ملازمین اور پولیس اہلکاروں کے گروپ کے خلاف تیسرا مقدمہ بھی درج کرلیا ہے، لیکن اب اس کرپٹ ٹولے نے نیب کو دبانے کے لیے نیب پر بلیک میل کرنے کا الزام لگادیا ہے۔سکندر علی ابڑو کو ضلعی اکائونٹس آفیسر حیدر آباد مشتاق احمد شیخ، ضلعی اکائونٹس آفیسر دادو غلام مرتضیٰ کھوسو، ایاز علی ابڑو، احسان ابڑو، دو پولیس ہیڈ کانسٹیبلز یوسف خانزادہ اور ابوبکر اوٹھو کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔ان پر الزام کے ثبوت ملنے کے بعد پکڑا گیا۔ انہوں نے wage clearing account سے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں نکال کر بغیر کسی منظوری سے ٹھیکیداروں کو چار ارب روپے کی ادائیگی کردی اور مبینہ طورپر ان ٹھیکیداروں سے اس رقم سے نصف حصہ بھی وصول کیا جب ان کو پکڑا گیا تو سکندر علی ابڑو نے نیب کو 40 کروڑ روپے بھی پلی بار گین کرکے واپس کیے، جبکہ مشتاق شیخ کے گھر سے کروڑوں روپے نقد، بانڈز، غیر ملکی کرنسی اور سرکاری چیک برآمد ہوئے تھے۔اب اس پورے گروپ کے خلاف نیب سکھر میں ایک اور نیب کراچی میں دو مقدمات درج کیے گئے، ان کی گرفتاری کے بعد نیب نے ان ملزمان سے چار ارب روپے کی پوری رقم وصول کرنے کے لیے ان کے اکائونٹس منجمد کیے ہیں۔ ان کے ملکی وغیر ملکی اثاثوں کا سراغ لگالیا گیا ہے۔ ٹریژری کے ایک ملزم پیر بخش سموں کو گرفتار کیا گیا تو اس کے قبضہ سے چیک برآمد ہوئے جس پر سکندر ابڑو اور مشتاق شیخ کے دستخط تھے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں