نشتر ہسپتال ،مریضوں میں ایڈز منتقلی ،ہسپتال انتظامیہ کی مجرمانہ چشم پوشی
شیئر کریں
نشتر ہسپتال کے ڈائیلیسز سینٹر سے ایڈز وائرس کی دیگر مریضوں میں منتقلی کے معاملے پر تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہیلتھ کیئرکمیشن کے ایس اوپیز کے مطابق مریض کاہر 6 ماہ بعد ایڈز اور 3 ماہ بعد ہیپاٹائٹس کا ٹیسٹ لازمی ہے ۔تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق رجسٹرڈ مریضوں کا گزشتہ ایک سال سے ایڈز ٹیسٹ نہیں کیا گیا، 11 اکتوبرکو ڈائیلیسز یونٹ میں پہلا ایڈزکا مریض رپورٹ ہوا، ہسپتال انتظامیہ نے معاملہ دبانے کی کوشش کی، ہسپتال انتظامیہ نے ایڈز کنٹرول پروگرام کے کسی ڈاکٹر سے بھی رابطہ نہیں کیا۔ادھر ہسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ ایک ماہ بعد بھی 25مریضوں کے اہلخانہ کے اسکریننگ ٹیسٹ نہیں کرائے گئے ، متاثرہ مریضوں کے اہلخانہ کے بھی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔ہسپتال انتظامیہ کے مطابق اس واقعے کا ذمہ دار ایم ایس نشتراسپتال، ہیڈ آف نیفرالوجی، وارڈ کے سینئر رجسٹرارکو ٹھہرایا گیا ہے ۔