ڈاؤ یونیورسٹی ،ایم ڈی کیٹ کا پرچہ پھر آؤٹ ہونے کا خدشہ
شیئر کریں
(رپورٹ: مسرور کھوڑو) ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنس کے زیر انتظام ہونے والی دوبارہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا پرچہ پھر آؤٹ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہاہے، کل اتوار پر ہونے والی داخلہ ٹیسٹ کا پرچہ لاکھوں روپے کی سودیبازی سے لیک کرنے کے متعلق نیا پلان تیار: وائرل وڈیو میں ایک نوجوان کی دعویٰ، ذرائع کے مطابق پہلے لیک ہونے والے پیپر کی انکوائری میں شامل جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے ملازم سہراب زمان کے والد ڈاکٹر رستم زمان کو سکیورٹی انتظامات دیے گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق میڈیکل کالجز و یونیورسٹیز میں داخلہ کے لیے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا پرچہ پھر آؤٹ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، 10 ستمبر پر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں ہونے والی ٹیسٹ سے پہلے ہی پیپر لیک ہوگیا تھا، جس کے بعد طلبا کا سخت رد عمل آنے پرانکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی، ایف آئی اے سائبرکرائم کی فرانزک رپورٹ میں بھی انکشاف ہوا کہ پرچہ 4 سے 5 گھنٹے قبل لیک کیا گیا ہے، ڈپٹی کنٹرولر آف ایگزامیشن کو انٹری ٹیسٹ کے پورے عمل سے دور رکھا گیا، انہیں صرف نتائج مرتب کرنے کا کام سونپا گیا، حنا سعید کو 89 دنوں کے لیے ہنگامی بنیادوں پر 2 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر ایڈیشنل ڈائریکٹر طور پر تعینات کیا گیا اور انہیں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا خصوصی ٹاسک دیا گیا، جبکہ سہراب زمان کوسکیورٹی کے امور دیے گئے، ڈاؤ یونیورسٹی کے ایک ملازم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حنا سعید اور سہراب زمان کے گٹھ جوڑ سے پیپر لیک کر کے کرپشن کا پلان بنایا گیا، اب دوبارہ ہونے والی ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے انتظامات ڈاؤ یونیورسٹی انتظامیہ کو دیے گئے ہیں، جس میں سہراب زمان کے والد ڈاکٹر رستم زمان کو سکیورٹی کے انتظامات دیے گئے ہیں، حیرت کی بات یہ ہے کہ پرچہ لیک کرنے میں ملوث ملازمین کو ئی سزا تو نہیں دی گئی لیکن ایک ملوث ملازم کے والد کو ہی دوبارہ ہونے والی ٹیسٹ کے سکیورٹی انتظامات دیے گئے، دوسری جانب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی وڈیو میں ایک نوجوان دعویٰ کر رہا ہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی کے زیر انتظام ہونے والی ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا پرچہ لیک کرنے کا پلان تیار کیا گیا ہے، اس بار پرچہ لیک کرنے کا طریقہ تبدیل کیا گیا ہے،اتوار پر ٹیسٹ سے قبل ہفتہ کے روز پیپر لیک کریں گے جس کے متعلق واٹس ایپ پر چیٹ کے بجائے امیدواروں سے کال پر رابطہ کیا جا ئے گا۔