کیپٹن (ر)صفدر کیخلاف مزار قائد کی بے حرمتی کا مقدمہ خارج
شیئر کریں
عدالت نے لیگی رہنما کیپٹن (ر)محمد صفدر کے خلاف مزار قائد کی مبینہ بیحرمتی کے حوالہ سے دائر مقدمہ خارج کر دیا ۔ جوڈیشل مجسٹریٹ کراچی سائوتھ وزیر حسین میمن نے مزار قائد کی بیحرمتی کا مقدمہ سی کلاس کر دیا جبکہ پولیس نے مقدمہ کا بی کلاس چالان پیش کیا تھا۔ عدالت نے قراردیا کہ مدعی مقدمہ کی جائے وقوعہ پر موجودگی ثابت نہیں ہو سکی اور نہ ہی ملزمان کے خلاف کوئی شواہد موجود ہیں۔ مقدمہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز شریف، کیپٹن (ر)محمد صفدر اور دیگر کے خلاف درج ہوا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلہ میں قراردیا ہے کہ مدعی مقدمہ وقوعہ کے روز مزار قائد پر اپنی موجودگی ثابت نہیں کرسکے اور کوئی ایسی شہادت بھی نہیں دے سکے جس سے کیپٹن (ر)محمد صفدر اور دیگر کے خلاف الزامات ثابت ہوسکیں لہذا مقدمہ کو خارج کیا جاتا ہے ۔ فیصلہ سنائے جانے کے وقت کیپٹن (ر)محمد صفدر کے وکیل کے کے جاویدایڈووکیٹ اور دیگر عدالت میں موجود تھے جبکہ مدعی مقدمہ اور ان کے وکلاء عدالت میں موجود نہیں تھے ۔ جبکہ تفتیشی افسر بھی عدالت میںموجود تھے ۔ پولیس نے مقدمہ میں بی کلاس کا چالان پیش کیا تھا جس کا مطب تھا کہ یہ مقدمہ جھوٹا ہے اور مدعی مقدمہ کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کروانے پر ایف آئی آر ہو سکتی ہے تاہم عدالت نے مقدمہ کو بی کلاس سے سی کلاس میں تبدیل کرتے مقدمہ کو خارج کردیا۔ عدالت نے کیپٹن (ر)محمد صفدر کی جانب سے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی واپس کرنے کا حکم دیا ہے ۔ جبکہ کیپٹن (ر)محمد صفدر کے خلاف قائد اعظم مزارقائد بورڈ کے سربراہ کی نجی شکایت ابھی بھی زیر سماعت ہے اور اس حوالہ سے ابھی تک کوئی کارروائی شروع نہیںہوسکی۔