میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ

کراچی میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۸ نومبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)کراچی میں رواں برس ہزاروں لوگ کتوں کے کاٹنے کے باعث زخمی ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، محکمہ بلدیات سندھ96 کروڑ روپے کامنصوبہ منظور کروانے کے باوجود صوبے بھر میں ایک بھی کتا نہیں مار سکی۔ جراٗت کو موصول ہونے والے دستاویز کے مطابق کراچی میں روزانہ 20 سے 25 افراد پاغل کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہوتے ہیں اور زخمی افراد کو ویکسین کے لئے جناح اسپتال لایا جاتا ہے، صرف جناح اسپتال میں رواں برس 7 ہزار 3 سو 55 شہریوں کی ویکسین کی گئی ہے، سال 2020کے پہلے مہینے میں 965 شہریوں کو کتوں نے کاٹا اور ان کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا، فروری میں یہ تعداد بڑھ گئی اور ایک ہزار 62تک جا پہنچی ، رواں ماہ نومبر میں شہر قائد میں 5 سو سے زائد افراد کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہوئے ہیں ، جناح اسپتال کراچی میں گذشتہ برس 10 ہزار 3 سو 83 شہریوں علاج کے لئے منتقل کیا گیا تھا، پیرامیڈیکل اسٹاف کا کہنا ہے کہ کراچی سول اسپتال اور شہر کی دیگر اسپتالوں میں بھی اتنی ہی تعداد میں کتے کے کاٹنے کے باعث شہری علاج کے لئے آتے ہیں۔ حکومت سندھ نے صوبے میں کتوں کے کاٹنے کے باعث بچوں کی اموات کے کتوں کو مارنے کے لئے اور کتوں کی نسبندی کے لئے رواں برس فروری میں منصوبے کی منظوری دی تھی، محکمہ بلدیات سندھ کا یہ منصوبہ بھی کاغذات سے آگے بڑھ کر عملی صورت اختیار نہیں کرسکا اور تمام کاغذات الماریوں میں ہی موجود ہیں،3 سالہ منصوبے کی پی سی ون کے تحت محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ فشریز کی مدد سے محکمہ بلدیات کو منصوبے پر عمل کرنا تھا ، گذشتہ مالی سال میں 26 کروڑ 40 لاکھ مختص کیئے گئے تھے لیکن کتا ایک بھی نہیں مارا گیا، جبکہ باقی 2 سال کے لئے یہ منصوبہ اے ڈی پی میں شامل گیا گیا تھا، منصوبے کے تحت ویکسین ، ادویات،ریفریجٹر، کتوں کو پکرنے کے لئے جالی،گاڑیاں،پنجرے،نسبندی کے لئے آپریشن ٹیبل، آپریشن لیمپ اور دیگر سامان خریدنے کی منصوبہ بندی کی گئی لیکن محکمہ بلدیات کسی بھی ایک نقطے پر عمل نہیں کرسکا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں