میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وزیراعظم کا الیکٹرانک ووٹنگ لانے کا اعلان ،اپوزیشن کو اانتخابی اصلاحات کیلئے مل کر کام کرنے کی دعوت

وزیراعظم کا الیکٹرانک ووٹنگ لانے کا اعلان ،اپوزیشن کو اانتخابی اصلاحات کیلئے مل کر کام کرنے کی دعوت

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۸ نومبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات کی دعوت دیتے ہوئے ملک میں الیکٹرانک ووٹنگ لانے کا اعلان کردیا۔وزیراعظم عمران خان نے سرکاری ٹی وی پر قوم سے اظہار خیال کرتے ہوئے انتخابی اصلاحات پر قوم کو اعتماد میں لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا وعدہ پورا کریں گے، جی بی انتخابات میں پی ٹی آئی پر اعتماد کرنے کیلیے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔عمران خان نے کہا کہ 2013 کے انتخابات میں صرف ہم نے نہیں بلکہ ن لیگ اور پی پی پی سمیت تمام جماعتوں نے دھاندلی کا الزام لگایا تھا، ہم نے ایک سال تک 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا اور اس کے بعد دھرنا دیا تھا، یہ کام ہم نے 2018 انتخابات کی شفافیت کے لیے کیا تھا، ہم ملک میں بہترین انتخابی اصلاحات کے خواہاں ہیں اور میں نے شفاف الیکشن کے لیے مہم چلائی تھی، ماضی میں جس ملک میں میچ ہوتا اسی کا امپائر ہوتا تھا اسی لیے ہارنے والی ٹیم شکست تسلیم نہیں کرتی تھی، میں وہ کپتان تھا جس کی وجہ سے کرکٹ میں نیوٹرل امپائر آئے، میری کوشش ہے کہ کہ پاکستان میں الیکشن کا ایسا ماحول ہو کہ جو ہارے وہ شکست تسلیم کرے۔وزیراعظم نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں کوئی دھاندلی نہیں ہوئی، الیکشن کے بعد پہلے دن کہا تھا کہ ہر طرح کی تحقیقات کے لئے تیار ہیں جس کو الیکشن کی ساکھ پر شک ہے وہ آئے لیکن ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے لوگ ہی اس کمیٹی میں نہیں آئے جو اس مقصد کے لئے بنائی گئی تھی۔عمران خان نے پاکستان میں الیکٹرونک ووٹنگ لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ چاہتا ہوں کہ اگلا الیکشن بشمول آزاد کشمیر اور سینیٹ الیکشن ایسا ہو کہ ہارنے والا ہار تسلیم کرے، اس کے لیے انتخابی اصلاحات کی ہیں، ایک کمیٹی کام کررہی ہے جس میں اعظم سواتی، پرویز خٹک، بابر اعوان اور شفقت محمود شامل ہیں، دو چیزیں پارلیمنٹ سے منظور کرائیں گے جس میں سے ایک الیکٹرانک ووٹنگ ہے، اب الیکشن میں ماڈرن ٹیکنالوجی کااستعمال ہوگا، اس بارے میں الیکشن کمیشن سے بات ہورہی ہے اور ای ووٹنگ کیلیے نادرا سے ڈیٹا لیں گے۔وزیراعظم نے دوسری اصلاحات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لئے بھی ایک سسٹم لے کر آ رہے ہیں جس کے بعد وہ الیکشن کے عمل میں بھرپور حصہ لے سکیں گے اور ووٹ ڈال سکیں گے۔ انہوں نے تیسری اصلاحات کے بارے میں بتایا کہ سب کہتے ہیں سینیٹ الیکشن میں پیسہ خرچ ہوتا ہے، اسے شفاف بنانے کے لئے سسٹم لے کر آ رہے ہیں، حالانکہ کوئی بھی برسراقتدار حکومت ایسی اصلاحات نہیں لاسکتی۔عمران خان نے کہا کہ تیسری اصلاحات کے لیے آئینی ترمیم کرنی ہوگی جس کے لیے دو تہائی اکثریت چاہیے، سینیٹ الیکشن میں شو آف ہینڈز (ہاتھ کھڑا کرکے ووٹنگ) کے لیے پارلیمنٹ میں آئینی ترمیم کا بل پیش کریں گے، کیونکہ خفیہ بیلٹنگ میں پیسہ چلتا ہے اور ووٹوں کی خرید و فروخت ہوتی ہے جس کا سب اعتراف کرتے ہیں، اسے روکنے کیلئے سب کے سامنے شو آف ہینڈز ہوگا تاکہ اس عمل میں کرپشن ختم ہو، اب باقی سیاسی جماعتوں پر ہے کہ وہ اس کی حمایت کریں گی یا نہیں، پچھلے سینیٹ الیکشن میں ووٹ بیچنے کے الزام میں ہم نے اپنے 20 ارکان صوبائی اسمبلی کو پارٹی سے نکالا، وہ ہمارے ساتھ مل کر اس بل کو پاس کرائیں حالانکہ برسراقتدار حکومت یہ اصلاحات نہیں کرتی لیکن ہم کررہے ہیں کیونکہ ہم صاف و شفاف الیکشن چاہتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں