میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کا معاہدہ خطرے میں پڑ گیا

صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کا معاہدہ خطرے میں پڑ گیا

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۸ نومبر ۲۰۱۸

شیئر کریں

صوبوں میں پانی کی تقسیم کا تنازع حل کرنے کے لیے پہلا اجلاس ناکام ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں وزیرِاعلیٰ سندھ کی شرکت سے تنازع پیدا ہو گیا، پنجاب کے نمائندے نے وزیرِاعلیٰ سندھ کی شرکت پر اعتراض کر دیا۔ ذرائع کے مطابق پانی کی تقسیم سے متعلق اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے خلاف ضابطہ شرکت کی، اجلاس میں صرف صوبائی محکمہ آبپاشی کے تکنیکی حکام کو مدعو کیا گیا تھا۔پنجاب کے احتجاج پر اٹارنی جنرل کو اجلاس ملتوی کرنا پڑا۔ ذرائع کے مطابق سندھ پانی کی تقسیم کے پیرا 2 پر عمل درآمد کراناچاہتا ہے ، سندھ کی تجاویز ماننے کی صورت میں پنجاب کو 42 لاکھ ایکڑ فٹ پانی سے ہاتھ دھونا پڑیں گے ۔ذرائع کے مطابق پانی کے حصص میں کٹوتی سے پنجاب کی معیشت کو سالانہ 4 سو ارب روپے کا نقصان ہو سکتا ہے ، ارسا دستیاب پانی اور برابر تقسیم کے فارمولے پر عمل کر رہا ہے ۔اس کے علاوہ سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کو پانی کی کمی کا استثنا بھی ختم کرنا چاہتا ہے ، استثنا ختم کرنے سے دونوں صوبوں کے لیے پانی کی کمی 50 فیصد تک ہو جائے گی، 4 دسمبر کو ہونے والے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شرکت کریں گے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں