حفیظ بگٹی ایس ایس پی کے ڈاکوؤں سے تعلقات ، ڈی آئی جی سکھر کا خط
شیئر کریں
سندھ پولیس کے اعلی افسر اور ایس ایس پی گھوٹکی کے ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ افراد سے رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ڈی آئی جی سکھر پیر محمد شاہ نے آئی جی سندھ پولیس کو لیٹر ارسال کر کے ایس ایس پی گھوٹکی کے خلاف کارروائی کی سفارش کر دی۔ وزیر داخلا ضیاء لنجار نے ایس ایس پی گھوٹکی حفیظ بگٹی کو طلب کر لیا ہے۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق ڈی آئی جی سکھر نے ایس ایس پی گھوٹکی حفیظ الرحمان بگٹی کے خلاف آئی جی سندھ پولیس کو خط لکھ دیا ہے۔ خط میں ڈی آئی جی سکھر نے کہا ہے کہ ایس ایس پی گھوٹکی حفیظ الرحمن خطرناک اور غیر پیشہ ورانہ راستے پر چل رہا ہے، ایس پی گھوٹکی بدنام زمانہ مجرموں کے ساتھ مشغول اور قائل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو متعدد گھناؤنی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں، حفیظ الرحمان بگٹی پولیس افسران کے قتل، اغوا برائے تاوان، اور پولیس کے ہتھیاروں کی لوٹ مار میں ملوث ڈاکوئوں سے مسلسل رابطے میں ہے جن ڈاکوؤں سے ایس پی گھوٹکی کے روابط ہیں ان مجرموں نے مسلسل قانون کی حکمرانی کی خلاف ورزی کی ہے، ڈاکوئوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنایا ہے، اور پولیس افسران کو قتل کیا ہے۔ ڈاکوئوں نے بے گناہ شہریوں کو تاوان کے لیے اغوا کیا ہے۔گھوٹکی میں سندرانی ساوند جھگڑے کو مثبت طور پر دیکھا جا سکتا ہے، لیکن یہ صورتحال بالکل مختلف ہے، اس معاملے میں ہم قبائلی تنازعات سے نہیں بلکہ ایسے سخت گیر مجرموں سے نمٹ رہے ہیں جو قانون کی رٹ کو کھلم کھلا چیلنج کر رہے ہیں اور سنگین جرائم کے ذمہ دار ہیں، جن میں پولیس قتل اور اغوا برائے تاوان شامل ہیں۔ ایس پی گھوٹکی حفیظ الرحمان بگٹی امن قائم کرنے کی آڑ میں ان مجرموں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں، صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر، میری گزارش ہے کہ ایس پی گھوٹکی سے ان کے اقدامات کے بارے میں فوری وضاحت طلب کی جائے۔ جرائم پیشہ عناصر کے ساتھ حفیظ بگٹی کے روابط قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں کو نقصان اور پولیس اور علاقے کے شہریوں دونوں کی حفاظت کو خطرے میں ڈل سکتی ہے، ڈاکوئوں نے گھوٹکی پولیس کے افسران شھید اور بے قصور شہریوں کو بھتے کے لیے اغوا کیا اب پولیس ان کے ساتھ اچھا سلوک کر رہی ہے، حقیقت یہ ہے کہ پولیس ان مجرموں کے مطالبات کو تسلیم کرتی نظر آتی ہے، پریشان کن اشارے دے رہی ہے، اور فورس کا مورال مسلسل گر رہا ہے۔ پولیس فورس کی سالمیت کو برقرار رکھنے اور کسی بھی افسر کو قانون کی حکمرانی کو مجروح کرنے، اور محکمے کی ساکھ کو داغدار کرنے والی سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے روکنے کے لیے اس معاملے پر فوری کارروائی بہت ضروری ہے۔ دوسری جانب ایس ایس پی حفیظ الرحمن بگٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر داخلہ نے معاملے کے تمام حقائق جاننے کے لئے طلب کیا ہے۔ وزیر داخلا ضیاء لنجار کو حقائق بریف کرنے کے لئے جارہا ہوں، ہمت سے اور قانون کے مطابق کام کرتا ہوں۔