میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
صوبائی وزیرشرجیل میمن کے آگے قادر مگسی ڈھیر

صوبائی وزیرشرجیل میمن کے آگے قادر مگسی ڈھیر

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۸ اکتوبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

 

ڈاکٹر قادر مگسی صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کے آگے ڈھیر، احتجاج کے اعلان واپس لے لیا، مشترکہ پریس کانفرنس، تفصیلات کے مطابق سربراہ سندھ ترقی پسند پارٹی ڈاکٹر قادر مگسی صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن کے آگے ڈھیر ہوگئے، ڈاکٹر قادر مگسی نے آج پیپلزپارٹی جلسے کے دوران چولستاں کینال کی منظوری کے خلاف احتجاج کا اعلان کر رکھا تھا، احتجاج موخر کرنے کیلئے صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن قاسم آباد میں ڈاکٹر قادر مگسی کی رہائش گاہ پر پہنچنے اور احتجاج کی کال واپس لینے کی اپیل کی جس پر ڈاکٹر قادر مگسی نے احتجاج کی کال واپس لے لی، ملاقات کے بعد ڈاکٹر قادر مگسی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ وہ ڈاکٹر قادر مگسی کی پاس سندھ حکومت کی جانب سے آیا ہے، آج سانحہ کارساز کے شہداء کی یاد میں حیدرآباد میں جلسہ رکھا ہوا ہے اور ڈاکٹر قادر مگسی کی جانب سے بھی دریائے سندھ پر متوقع کینال بننے پر احتجاج کا اعلان کیا ہوا ہے،، سندھ حکومت دریاِئے سندھ پر کوئی کینال بننے نہیں دے گی،وزیراعظم پر واضع کردیا ہے کہ سندھ کو پہلے ہی پانی کم ملتا ہے مزید کینال نہیں بننے دینگے ڈاکٹر قادر مگسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ شرجیل انعام میمن کو خوش آمدید کہتے ہیں، پیپلزپارٹی کے پاس اس وقت سندھ کا مینڈیٹ ہے، بلاول بھٹو زرداری اور آصف زرداری سندھ کی آواز بنیں، ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ دریائے سندھ 6 کروڑ انسانوں پالتا ہے، اس پر کینال بنے گا تو یہاں لوگ متاثر ہونگے، پہلے ہی 1991 ایکٹ کے تحت سندھ کو پانی نہیں مل رہا، ڈاؤن اسٹریم کوٹڑی کو پانی نہیں ملتا وہ پنجاب ہمیں نہیں دیتا اور ڈیلٹا بھی متاثر ہوا ہے،وفاقی حکومت نے دریائے سندھ پر کینال بنانے کی بات کی ہے جو قابل قبول نہیں، ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ چولستان کیلیے کینال بنا دو سندھ بنجر بن جائے گا، سندھ حکومت نے ایس ٹی پی کے ہونے والے احتجاج کا نوٹس لیکر شرجیل انعام کو یہاں بھیجا، ایک سوچ بنالی گئی ہے کہ دریائے سندھ میں پانی ضایع ہوتا ہے ایسا نہیں، دریائے سندھ کو پانی نہ ملنے سے لوگ مشکلات میں ہیں، آج ہونے والے احتجاج کو موخر کیا جاتا ہے اور سندھ حکومت وفاق میں بات کرے، ایس ٹی پی نے پرامن احتجاج کا اعلان کیا ہوا تھا اب وہ نہیں کیا جائیگا، پیپلزپارٹی اس بات کو یقینی بنائے اور سندھ کی اپنے مینڈیٹ کے حساب سے مسائل حل کرے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں