میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عمران خان، جہانگیر ترین کی دستاویزات مکمل نہیں، کیا کمیشن بنادیں، سپریم کورٹ

عمران خان، جہانگیر ترین کی دستاویزات مکمل نہیں، کیا کمیشن بنادیں، سپریم کورٹ

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۸ اکتوبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورو رپورٹ) سپریم کورٹ میں جہانگیرترین نااہلی کیس کی سماعت چیف جسٹس نے جہانگیر ترین کی جانب سے 18ہزارایکڑ زرعی اراضی کی لیزاورادائیگی کے دستاویزات کونامکمل قراردے دیا اورکہا دستاویزمیں خسرہ اورگرداوری شامل نہیں ہے۔ جہانگیرترین کے پاس کاشتکاری اورقبضہ کاکوئی سرکاری ریکارڈ بھی موجود نہیں، متعلقہ ریونیوافسران کوطلب کریں یا کمیشن بنائیں کیا چاہتے ہیں۔جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیے کہ بوگس ادائیگیوں کوعموماً زرعی امدن ظاہرکیاجاتاہے، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطاء بندیال اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل تین رکنی بینچ نے جہانگیرترین نااہلی کیس کی سماعت کی سماعت کے آغاز پر جہانگیر ترین کے وکیل سکندربشیر نے 18ہزارایکڑزرعی زمین کی اصل لیزجمع بندی اورکراس چیک سمیت دیگردستاویزات جمع کرانے کا بتایا اورکہاچیف جسٹس نے دستاویزات کو نامکمل قراردیتے ہوئے کہاکہ دستاویزمیں خسرہ اورگرداوری شامل نہیں صرف لیزمعاہدے سے حقائق واضع نہیں ہوئے دستاویزسے ثابت کریں زمینوں پرجہانگیر ترین کاشتکاری کررہے ہیں چیف جسٹس نے کہاکہ کیا چاہتے ہیں ریونیوافسران کوطلب کریں یالیزپریکٹس کاجائزہ لینے کے لیے کمیشن تشکیل دیں کراس چیک کے ذریعے ادائیگیاں غیرمعمولی ہے وکیل پہلے روزسے جانتا تھا کہ اراضی پر کاشتکارثابت کرنے کی کوئی دستاویزنہیں ہے۔ سیکندربشیرنے ریونیو افسران کی طلبی پرکوئی اعتراض نہیں کیا۔ دوسری جانب عدالت عظمیٰ نے عمران خان کی جانب سے ایک لاکھ پاؤنڈ کی منی ٹریل سے عدم اطمینان کا اظہار کر دیا ہے اور چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیں کہ عمران خان کی جانب سے جمع کرائی گئی دستاویزات اب بھی مکمل نہیں ہیں، یہ سلسلہ کہیں نہ کہیں ٹوٹ جاتاہے۔ نعیم بخاری نے 82ہزارپاؤنڈ عمران خان کے وصول کرنے کا بتایا توچیف جسٹس نے کہا کہ یہ رقم بنی گالا تعمیرات سے جوڑناچاہتے ہیں۔ جسٹس عمرعطابندیال کا کہنا تھا کہ 27ہزارپاؤنڈ کااب بھی معلوم نہیں ہوا، چیف جسٹس نے مزید کہاکہ دستاویزات کی ساکھ ہمیشہ چیلنج کی گئی ہے، جسٹس عمرعطابندیال نے دستاویزتاخیرسے آنے کا شکوہ کیا اورکہا کچھ صفحات سامنے نہیں آئے جس سے27ہزارپاؤنڈ کامعلوم ہو، وکیل نعیم بخاری نے کہاکہ تمام رقم کی ٹرانزیکشن بینکوں کے ذریعے کی گئی، ایک لاکھ پاؤنڈ پرپاکستان میں ٹیکس کانفاذ نہیں ہونا تھا۔ اب تک کے جوابات کمزوردستاویزپرمبنی تھے۔ وکیل نے بتایاکہ 2003 کو جمائما نے عمران خان 93ہزارپاونڈ بھیجے جس پرچیف جسٹس بولے اس رقم کوآپ بنی گالا تعمیرات سے تعلق جوڑناچاہتے ہیں۔ این ایس ایل اکاونٹ میں مقدمہ بازی کیلئے رکھی گئی رقم کا ریکارڈ نہیں دیا گیا، وکیل نے ایک لاکھ پاونڈ میں سے 82ہزارپاونڈ عمران خان کے وصول کرنے کا بتایا، سپریم کورٹ نے عمران خان کی ایک لاکھ پاونڈ کی منی ٹریل درخواست پرحنیف عباسی سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت آج بدھ تک ملتوی کردی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں