سندھ میں تفتیشی پولیس کے پاس جدید اسلحہ، گاڑیاں نہیں
شیئر کریں
ڈرون کیمرے بھی موجود نہیں ہیں، تفتیشی پولیس کو جیو فینسنگ کی سہولت حاصل ہے،رپورٹ محکمہ داخلہ
آئی ٹی برانچ تک تفتیشی پولیس کی رسائی ہے موبائل فون کی تفصیلات حاصل کرنے تک رسائی حاصل ہے
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) حکومت سندھ نے اعتراف کیا ہے کہ سندھ میں تفتیشی پولیس کے پاس جدید ترین اسلحہ ، جدید گاڑیاں اور ڈرون کیمرے موجود نہیں ہے تاہم کسی حد تک تفتیشی پولیس کو جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی کردی گئی ہے یہ بات محکمہ داخلہ نے اپنی رپورٹ میں کیا ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تفتیشی پولیس کے پاس جدید اسلحہ اور جدید گاڑیاں نہیں ہیں اس کے باوجود تفتیشی پولیس کے پاس کرائم سین یونٹ موجود ہے آئی ٹی برانچ تک تفتیشی پولیس کی رسائی ہے موبائل فون کی تفصیلات حاصل کرنے تک رسائی حاصل ہے تمام ہوٹلوں تک تفتیشی پولیس کے رابطے ہیں تاکہ ان ہوٹلوں میں اگر ملزم رہائش اختیار کرنے آئیں تو انہیں فوری طور پر گرفتار کیا جاسکے کرائم ریکارڈ مئمجمنٹ کے تحت تمام جرائم پیشہ افراد کا ریکارڈ محفوظ کیا گیا ہے جس میں صوبہ بھر کے تمام تھانوں کی ایف آئی آرز موجود ہیں رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تفتیشی پولیس کی فرانزک سائنس لیبارٹری تک رسائی ہے تاکہ ملزمان کے فنگر پرنٹ ، کاغذات پر اصل یا جعلی دستخط کی تحقیقات کرائی جاسکیں تفتیشی پولیس کو لوکیٹر بھی فراہم کئے گئے ہیں تاکہ کسی ملزم کے موبائل فون کی لوکیشن معلوم کرکے اس کو گرفتار کیا جاسکے تفتیشی پولیس کو جیو فینسنگ کی سہولت حاصل ہے جس کے تحت کسی واقعہ کی صورت میں جائے وقوعہ پر ملزمان کی موجودگی ثابت کی جاسکے۔