سندھ میں بچوں میں جنسی ہراسگی واقعات میں اضافے کا انکشاف
شیئر کریں
2017ء سے 2021ء تک پانچ سالوں میں 1172 بچوں کو جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کے کیس رپورٹ ہوئے
بچوں کی جنسی ہراسگی کے بعد 1172 ایف آئی آرز درج ، 1183 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، 903کے چالان پیش کئے گئے،رپورٹ
کراچی ( رپورٹ: عقیل احمد ) سندھ میں بچوں میں جنسی ہراسگی کے واقعات میں اضافہ کا انکشاف ہوا ہے 2017ء سے 2021ء تک پانچ سالوں میں 1172 بچوں کو جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ یہ بات محکمہ داخلہ سندھ نے وزیر اعلیٰ سندھ کی منظوری سے تیار کی گئی رپورٹ میں کہی ہے، جو سندھ اسمبلی کو ارسال کردی گئی ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بچوں کی جنسی ہراسگی کے بعد 1172 ایف آئی آرز درج کی گئیں، 1183 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، 903 مقدمات کے چالان پیش کئے گئے۔ 68 کیس اے کلاس ، 18 کیس بی کلاس ، 183 کیس سی کلاس کئے گئے، 48 ملزمان کو سزائیں سنائیں گئیں، 451 ملزمان عدالتوں نے بری کردیے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کراچی ڈویژن میں 654 ایف آئی آرز ، لاڑکانہ ڈویژن میں 84 ایف آئی آرز ، نوابشاہ ڈویژن میں 77 ایف آئی آرز ، سکھر ڈویژن میں 56 ایف آئی آرز ، حیدرآباد ڈویژن میں 239 ایف آئی آرز اور میرپورخاص ڈویزن میں 62 ایف آئی آرز درج کی گئیں، جن میں کراچی ڈویژن میں 3 ملزمان ، لاڑکانہ ڈویژن میں 3 ملزمان ، نوابشاہ ڈویژن میں 8 ملزمان ، سکھر ڈویژن میں 2 ملزمان ، حیدرآباد ڈویژن میں 15 ملزمان اور میرپورخاص ڈویژن میں 3 ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں۔