میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ بلدیات سندھ خلاف ضابطہ بھرتی انجینئرز کیخلاف نیب تحقیقات کا آغاز

محکمہ بلدیات سندھ خلاف ضابطہ بھرتی انجینئرز کیخلاف نیب تحقیقات کا آغاز

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۸ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

انجینئرزکو مبینہ طور بھاری پرچیوں اور سفارش پر 2013 میں پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کئے بغیر گریڈ 17 اور 18 میں بھرتی کیاگیاتھا
نیب تحقیقات شروع ہونے کے ساتھ ہی بااثر شخصیات اور ان کی مبینہ سفارش پر بھرتی ہونے والے افسران میں زبردست کھلبلی مچی ہوئی ہے،ذرائع
کراچی(نیوز:ایجنسیاں)محکمہ بلدیات سندھ میں سیاسی اثر رسوخ اور مبینہ سفارشوں پر اعلی گریڈز میں خلاف ضابطہ بھرتی کئے گئے101 سول اور الیکٹریکل انجینئرز کے خلاف نیب نے شکنجہ مزید سخت کرکے تحقیقات تیز کردی ہیں۔تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو(نیب)نے مبینہ طور بھاری پرچیوں اور سفارش پر 2013 میں پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کئے بغیر گریڈ 17 اور 18 میں بھرتی ہونے والے 101 سول اور الیکٹریکل و مکینیکل انجینئرز کی خلاف ضابطہ بھرتی کیخلاف تحقیقات تیز کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ اور سیکریٹری بلدیات سے تمام بھرتیوں کا ریکارڈ فوری فراہم کرنے کیلئے ریمائنڈر لیٹر جاری کردیا، جس کے بعد سندھ حکومت کی بااثر شخصیات اور ان کی مبینہ سفارش پر بھرتی ہونے والے افسران میں زبردست کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں 3 اگست کو قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے سیکریٹری بلدیات سندھ کو مذکورہ بھرتیوں کا مکمل ریکارڈ جس میں بھرتیوں کے طریقہ کار، خالی اسامیوں کی تعداد، افسران کی تعلیمی قابلیت، ڈومیسائل سمیت تمام تفصیلات طلب کی ہیں۔ذرائع کے مطابق 2013 میں پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کئے بغیر400 سے زائد افسرا ن کو مبینہ بھاری پرچی اور سفارشوں پر اعلی گریڈز میں بھرتی کیا گیا تھا، مذکورہ 400 سے زائد افسران میں 101 انجینئرز بھی شامل ہیں جس میں 66 سول انجینئرز جب کہ 35 الیکٹریکل اینڈ مکینیکل انجینئر شامل ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ پہلے مرحلے میں انجینئرز کی خلاف ضابطہ بھرتیوں کیخلاف تحقیقات تیز کی گئی ہیں اس میں دلچسپ امر یہ ہے کہ نیب تحقیقات کے باوجود مذکورہ انجینئرز میں سے متعد د انجینئرز کو مبینہ سیاسی دبا پر اگلے گریڈز میں مزید ترقیاں بھی دیدی گئی ہیں اور اب یہ افسران صرف چند سالوں میں ہی بلدیاتی اداروں کے اہم اور اعلی ترین عہدوں پر تعینات ہوچکے ہیں۔ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے سیکریٹری بلدیات سندھ سے آج(جمعرات)18اگست تک تمام افسران کی تفصیلات نیب آفس میں جمع کرانے کی درخواست کی گئی ہے۔ذرائع نے بتایاکہ بھاری پرچیوں پر بھرتی افسران نے تحقیقات رکوانے کیلئے زبردست سیاسی اثرورسوخ استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں