ملک بھرمیں یکساں نصاب تعلیم قبول نہیں،مراد علی شاہ
شیئر کریں
وزیر اعلی سندھ مراد علیٰ شاہ نے کہا ہے کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے سیکیورٹی خدشات موجود ہیں۔ٹھٹھہ میں پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی محمد علی ملکانی کی والدہ کی وفات پر اظہارتعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعدمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے سیکیورٹی خدشات موجود ہیں، مواچھ گوٹھ واقعے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے۔ یہ ایک بزدلانہ واقعہ تھا۔ حکومت کوشش کررہی ہے کہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کی جاسکے۔انہوں نے کہاکہ اللہ تعالی دہشت گردوں کو دوزخ نصیب کرے گا۔ عاشورہ پر مزید سخت سیکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔ سیکیورٹی سخت ہونے سے لوگوں کو تکلیف ضرور ہوتی ہے لیکن عوام کو چاہیے کہ حکومت سے تعاون کریں۔یکساں نصاب تعلیم کے حوالے سے مراد علی شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے حساب سے نیا نصاب متعارف کروایا ہے، سندھ میں تعلیمی نصاب بہت بہتر ہے اور ہم اپنے بچوں کو اپنے تجربے کے حساب سے مزید بہتر تعلیمی سہولیات فراہم کریں گے۔، وفاقی حکومت کا ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم قبول نہیں،وفاقی حکومت نے صوبہ سندھ کو اس ضمن میں اعتماد میں بھی نہیں لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلان کردہ نصاب تعلیم پی ٹی آئی کا تعلیمی نصاب ہے جبکہ اس حوالے سے وفاق سے کافی وقت سے بات چیت چل رہی تھی اور ہمارا موقف ہے کہ ہر علاقے کا ایک اپنا نظام ہے جبکہ کچھ چیزیں یکساں ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے تجربات کے تحت سندھ کے بچوں کو بہتر تعلیم کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پیپلزپارٹی ضلع سجاول کے صدر و رکن سندھ اسمبلی محمد علی ملکانی کی رہائش گاہ گائوں راج ملک میں ان کی والدہ ماجدہ کے انتقال اور پیپلزپارٹی کے ضلعی اطلاعات سیکرٹری سجاول سورج سجاولی کی رہائش گاہ پر ان کے لواحقین سے تعزیت و فاتحہ خوانی جبکہ بیگنا موری پر سابق صوبائی وزیر غلام قادر ملکانی سے عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔