میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پنجاب کے ضمنی انتخابات‘کپتان نے بلا چلا دیا، شیر ڈھیر

پنجاب کے ضمنی انتخابات‘کپتان نے بلا چلا دیا، شیر ڈھیر

ویب ڈیسک
پیر, ۱۸ جولائی ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخابات میں حمزہ شہباز کو ووٹ دینے پر ڈی سیٹ ہونے والے اراکین کے 20حلقوں میں ضمنی انتخابات کے سلسلہ میں پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام 5بجے تک جاری رہا ،لاہور سمیت 14اضلاع میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے موقع پر پی ٹی آئی ، (ن) لیگ اور تحریک لبیک کے کارکنان میں لڑائی جھگڑے کے واقعات ہوئے تاہم مجموعی طو رپر پولنگ کا مرحلہ پر امن طو رپر مکمل ہوا ، کئی مقامات پر کارکنان آمنے سامنے آ گئے اور ایک دوسرے کی قیادت کے خلاف نعرے لگاتے رہے ، مبینہ طور پر ٹی ایل پی کے کارکنوں نے پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری اور شوکت ترین کے گاڑیوں کا گھیرائو کیا اور فواد چوہدری کی گاڑی کے شیشے توڑ دئیے ،بعض پولنگ اسٹیشنز پربے ضابطگیوں اور ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات بھی عائد کئے جاتے رہے ،ضمنی انتخابات میں پولیس اور رینجرز کے جوانوں نے سکیورٹی کے فرائض سر انجام دئیے جبکہ پاک فوج کو حساس اضلاع میں اسٹینڈ بائی پر رکھا گیا تاہم کسی جگہ بھی پاک فوج کو طلب کرنے کی نوبت پیش نہیں آئی ،حق میں نتائج آنے پر پی ٹی آئی کی جانب سے مختلف مقامات پر جشن منایا گیا ، کارکنان ، سپورٹرز ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے رہے جبکہ اس موقع پر مٹھائیاں بھی تقسیم کی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے 14اضلاع کے 20حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے لئے پولنگ کا آغاز صبح 8بجے شروع ہو ا تاہم صبح کے وقت ووٹرز کی تعداد نہ ہونے کے برابر رہی ،10بجے کے بعد پولنگ اسٹیشنز پر ووٹرز کی تعداد میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا ۔ ضمنی انتخابات کے موقع پر اپنے ووٹرز کی سہولت کے لئے تمام سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کی جانب سے پولنگ اسٹیشنز کے باہر انتخابی کیمپ لگائے گئے جہاں سے ووٹرز اپنے ووٹ کی پرچی حاصل کرتے رہے ۔الیکشن کمیشن کی جانب سے 20 حلقوں کے لیے 3131 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ، مردانہ پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد 731 جبکہ خواتین کے لئے 700 جبکہ 1700 مشترکہ پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ،20 حلقوں میں پولنگ بوتھ کی تعداد 9 ہزار 562تھی ،مجموعی طور پر 1900 پولنگ اسٹیشن حساس قرار دئیے گئے ہیں ، حساس پولنگ اسٹیشنوں میں 696 انتہائی حساس جبکہ 1204 حساس پولنگ اسٹیشن قرار دیئے گئے ہیں ،لاہور اور ملتان کے حلقے انتہائی حساس اضلاع قرار دیئے گئے ۔پنجاب کے 14 اضلاع میں 52 ہزار سے زائد اہلکاران و افسران ضمنی انتخابات میں ڈیوٹی پر مامور رہے۔ ہر حلقے میں ایمر جنسی صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے اینٹی رائٹ فورس کے 100 اہلکار ریزور کے طور پر موجود ررہے،لاہور کے چار حلقوں میں 465 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ،لاہور میں اے کیٹیگری کے 122 جبکہ بی کییٹیگری کے 343 پولنگ اسٹیشن شامل ہیں،لاہور میں سکیورٹی کیلئے 8 ہزار سے زائد اہلکاران و افسران تعینات رہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں