حزب اختلاف ڈپٹی اسپیکرکیخلاف تحریک عدم اعتماد سے دستبردار
شیئر کریں
اپوزیشن جماعتیں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں ایک اہم غلطی کی نشاندہی پر تحریک سے دستبردار ہوگئی، حکومت نے اپوزیشن کو محفوظ راستہ فراہم کیا ہے اور اس غلطی کو اپوزیشن کیخلاف استعمال کرنے سے گریز کیا ہے۔ تحریک سے دستبرداری کو کمیٹی کے قیام کا محفوظ راستہ فراہم کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے ڈپٹی اسپیکر کیخلاف نامکمل تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی تھی بعض دستخط رہ گئے تھے اور عجلت میں یہ تحریک جمع کروا دی گئی۔ حکومت کو غلطی کی نشاندہی ہوگئی بلواسطہ پیغام کی ترسیل کے ذریعے اس غلطی سے آگاہی بھی دیدی گئی تاہم اپوزیشن کو سبکی سے بچانے کیلئے کمیٹی کے قیام کا محفوظ راستہ دیا گیا ہے، حکومت اپوزیشن میں ڈیڈ لاک دور ہوگیا ہے، پارلیمانی کمیٹی میں 10جون کی قانون سازی سمیت تمام متنازعہ امور کا جائزہ لیا جائے گا، گالی گلوچ، ایوان کا تقدس پامال کرنے کے ذمہ داران کیخلاف مستقبل میں کارروائی کا اسپیکر کو اختیار دیا جارہا ہے۔ جمعرات کو بجٹ سیشن میں اسپیکر قومی اسمبلی نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اس اتفاق رائے کا اعلان کیا ۔ اسد قیصر نے کہاکہ حکومت اپوزیشن کے درمیان اہم پیشرفت ہوگئی ہے ۔ چیمبر میں بات چیت ہوئی ، اپوزیشن نے 10 جون کی قانون سازی پر بھی اعتراض کیا کہ یہ عجلت میں کی گئی ہے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے ۔ طے ہوا ہے کہ یہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں زیر غور آئے گا کیونکہ متعلقہ بلز یہاںسے منظوری کے بعد سینیٹ کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کے سپرد ہوچکے ہیں پارلیمانی کمیٹی قانونی طریقہ کار کا جائزہ لے گی کہ ان پر کس طرح دوبارہ نظرثانی ہوسکتی ہے۔ اپوزیشن اورحکومت کے اس معاہدے کو ایوان میں پڑھ دیا اور کہاکہ ڈپٹی اسپیکر کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک واپس لی جائے گی۔مرتضیٰ جاوید عباسی نے تصدیق کی کہ یہ درست ہے یہی طے ہوا ہے۔ رانا تنویر ، راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ قانون سازی کے حوالے سے تحفظات دور کرنے ضروری ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ پارلیمانی کمیٹی سنجیدگی سے اس بات کا جائزہ لے گی کہ ایوان میں مستقبل میں گالی گلوچ کرنے ، قانون سے تجاوز کرنے، ضابطہ کار کو توڑنے، تقدس کی پامالی کے ذمہ داران کیخلاف کارروائی ہوگی اور کمیٹی طریقہ کار طے کرے گی۔