میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
الہ دین پارک سے متعلق لگایا گیا الزام بے بنیاد ہے ،ایم کیوایم

الہ دین پارک سے متعلق لگایا گیا الزام بے بنیاد ہے ،ایم کیوایم

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۸ جون ۲۰۲۱

شیئر کریں

متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم)پاکستان نے کہا ہے کہ الہ دین پارک سے متعلق لگایا گیا الزام بے بنیاد ہے،جس دور میں الہ دین پارک کی الاٹمنٹ ہوئی شہر میں ایڈمنسٹریٹر فہیم الزماں تعینات تھے۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے عائد الزامات کے جواب میں ایم کیو ایم پاکستان نے کہاکہ الہ دین پارک کی الاٹمنٹ میں پاکستان پیپلزپارٹی کے وزراء ملوث تھے، جن کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے۔ وزیراعلی سندھ نے جو الزام ایم کیو ایم پر لگایا ہے، وہ حقائق کے منافی ہے۔ جس دور میں الہ دین پارک کی الاٹمنٹ ہوئی شہر میں ایڈمنسٹریٹر فہیم الزماں تعینات تھے۔ ایم کیو ایم ترجمان کے مطابق گلشن اقبال میں واقع الہ دین پارک کی الاٹمنٹ کیلئے 1995 میں اس وقت اشتہارات شائع ہوئے جب پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت تھی اور مراد علی شاہ کے والد وزیراعلی سندھ تھے۔متحدہ قومی موومنٹ نے مراد علی شاہ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی سندھ بیان دینے سے پہلے اپنے بڑوں سے مشورہ کرلیا کریں ورنہ انہیں ایسے ہی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے سارے وزیروں کو ایم کیو ایم فوبیا ہوگیا ہے، سارا ملک جانتا ہے کہ پیپلز پارٹی کے ہر دورِ حکومت میں کرپشن پروان چڑھتی ہے ، پیپلز پارٹی کے وزیروں کا بال بال کرپشن میں ڈوبا ہوا ہے، اگر الہ دین پارک کی الاٹمنٹ میں کرپشن ہوئی ہے تو پیپلز پارٹی جواب دے۔ایم کیو ایم نے الہ دین پارک کی الاٹمنٹ کی شفاف تحقیقات کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر شفاف تحقیقات ہوئیں تو پی پی وزرا کے نام آئیں گے۔ اگر الہ دین پارک کی الاٹمنٹ میں کرپشن ہوئی ہے تو پیپلز پارٹی جواب دے۔ تحقیقات کروائی جائیں الہ دین پارک کی الاٹمنٹ میں پیپلز پارٹی کا کون سا وزیر ملوث تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں