ایران وسیع تباہی کے ہتھیار حاصل کرنے کے درپے ہے ، جرمن انٹیلی جنس
شیئر کریں
جرمنی کے صوبے بادن ورٹمبرگ میں حکومتی انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران وسیع تباہی کے ہتھیاروں کے حصول کا مصمم ارادہ رکھتا ہے ۔عرب ٹی وی کے مطابق مذکورہ رپورٹ 181 صفحات پر مشتمل ہے ۔رپورٹ کے مطابق ایرانی نظام ابھی تک اس ساز و سامان کو حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے جو غیر روایتی ہتھیاروں (بین الاقوامی طور پر ممنوعہ) کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے ۔ تہران نے گذشتہ برس جرمنی کے جنوبی صوبے بادن ورٹمبرگ میں واقع کمپنیوں سے اس نوعیت کا ساز و سامان خریدنے کی کوشش بھی کی تھی۔ بادن ورٹمبرگ کی انٹیلی جنس کی دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ایران اور شمالی کوریا ابھی تک اپنے پاس موجود اسلحہ خانے کے ہتھیاروں کو بہتربنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔دو روز قبل جاری ہونے والی اس رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ایران غیر قانونی طریقے سے خریداری کے ذریعے جرمنی میں متعلقہ مطلوبہ مصنوعات حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے ۔رپورٹ نے اس نوعیت کی فروخت کی کارروائیوں میں ملوث کمپنیوں کے نام ظاہر نہیں کیے ۔ البتہ ایران کا نیٹ ورک جرمنی کے جنوبی صوبے بادن ورٹمبرگ میں سرگرم ہے ۔ اس لیے کہ یہاں جدید انجینئرنگ اور ٹکنالوجی کے شعبے سے متعلق کئی کمپنیاں موجود ہیں۔ رپورٹ میں وسیع تباہی کے ہتھیاروں سے متعلق غیر قانونی خریداری کی کارروائیوں کے بارے میں کافی معلومات کا انکشاف کیا گیا ہے ۔رپورٹ میں مذکورہ کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ حوالگی کے اجرا سے قبل خریدار کی قانونی پوزیشن کے بارے میں درست معلومات حاصل کریں۔ بادن ورٹمبرگ کی انٹیلی جنس ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد خطر ناک ممالک کو وسیع تباہی کے ہتھیار تیار کرنے سے روکنا ہے ۔