کڑوا۔۔سچ۔۔ عمران یات (علی عمران جونیئر)
شیئر کریں
دوستو،ہر آدمی اتنا برا نہیں ہوتا جتنا اس کی بیوی اس کو سمجھتی ہے اور اتنا اچھا بھی نہیں ہوتا جتنا اس کی ماں اس کو سمجھتی ہے۔ہر عورت اتنی بری نہیں ہوتی جتنی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کی فوٹو میں نظر آتی ہے اور اتنی اچھی بھی نہیں ہوتی جتنی فیس بک اور واٹس اپ پر نظر آتی ہے۔اکثر میاں بیوی ایک دوسرے سے سچا پیار کرتے ہیں اور ’’سچ ہمیشہ کڑوا ہوتا ہے‘‘۔آپ لوگوں نے نوٹ کیا ہوگا کہ جب خواتین کو موٹاپے کی شکایت ہوتی ہے تو پھر وہ ’’ ڈائٹنگ‘‘ شروع کردیتی ہیں اور اس دوران صرف ’’سلاد‘‘ پہ گزاراکرتی ہیں۔۔ہمارے پیارے دوست کا کہنا ہے کہ ، اگر سلاد کھانے سے وزن کم ہوتا تو ایک بھی بھینس موٹی نہ ہوتی۔ ۔ کچھ شادی شدہ افراد گھر میں بیوی سے ’’ٹھڈے ‘‘کھا کے باہر دوستوں سے کہتے ہیں آج میں بھینس کے پائے کھا کر آیا ہوں۔۔ہمارے ایک دوست نے ہمیں ڈنر پر مدعو کیا۔۔کافی ڈشز میز پر سجی تھیں، مگر وہ کھانا شروع نہیں کررہے تھے، ہمارا بھوک سے برا حال تھا، کیونکہ ہماری عادت ہے کہ جب کوئی دعوت پر بلاتا ہے تو ہم اس سے ایک ٹائم پہلے کا کھانا گول کردیتے ہیں تاکہ دعوت کے ساتھ ’’انصاف‘‘ کیا جاسکے، ہم سے صبر نہ ہوا تو پوچھ بیٹھے،یارکس کا انتظار ہے؟انہوں نے ہمیں گھورا، پھر خود اٹھے اور کچن کی طرف گئے وہاں کام کرتی ماسی نے انہیں کچھ پکڑایا، جب وہ ٹیبل کے نزدیک پہنچے تو ہم نے دیکھا کہ وہ سلاد سے بھری پلیٹ تھی۔۔وہ مسکرا کر کہنے لگے۔۔ یار ’’شٹالہ‘‘ نہ ہوتو کھانے کا مزہ ہی نہیں آتا۔۔ واضح رہے ہمارے دوست کی جسامت ہاتھی سے کم نہیں۔۔
کہتے ہیں،جو بیوی اپنے شوہر کی ساری غلطیاں معاف کر دیتی ہے وہ بیوی صرف ڈرامے کی آخری قسط میں پائی جاتی ہے۔اچھی بیوی وہ ہوتی ہے جو غلطی کرنے پر شوہر کو معاف کر دیتی ہے۔اگر بیوی سے کوئی غلطی ہو جائے تو غلطی ہمیشہ غلطی کی ہی ہوتی ہے۔شادی کے بعد ہمیں سمجھ آئی کہ ہیرو ہیروین کے ملتے ہی فلم ختم کیوں کر دیتے ہیں۔سیانے کہتے ہیں،اگر ساری بددعائیں قبول ہوتی،تو آج پاکستان میں نہ تو کوئی ساس زندہ ہوتی اور نہ ہی کوئی بہو۔۔اپنی بیوی اگر زیادہ سوالات کرے تو مردوں کو فوری غصہ آ جاتا ہے مگر کسی دوسرے کی بیوی پوچھتی رہے تو علم اور فضل کہ دریا بہاتے رہتے ہیں۔۔شادی شدہ مرد ہونے کی نشانی یہ ہے کہ اسے دودھ، دہی، سبزیوں اور پیمپرز کے ریٹ کا پتہ ہوتا ہے۔شکر ہے شوہر عام طور پر خوبصورت ہوتے ہیں ورنہ سوچیں اس مہنگائی میں دو لوگوں کا بیوٹی پارلر کا خرچا کتنا بھاری پڑتا۔یہ بات بھی اپنی جگہ سو فیصد حقیقت ہے کہ دکھ ، حالات اور بیوٹی پارلر انسان کو بدل کر رکھ دیتے ہیں۔ہمارے پیارے دوست کو صرف ایک ہی شکایت ہے کہ۔۔ لوگ پتہ نہیں کیسے پرفیکٹ لائف گزار لیتے ہیں ہمارے تو ناشتے میں کبھی پراٹھا پہلے ختم ہو جاتا ہے اور کبھی انڈا۔۔پیارے دوست ہمیشہ ہمیں ایک ہی بات سمجھاتے آئے ہیں کہ ، اپنا کریکٹر ایسا رکھو کہ شادی والے دن تایا جی آپ سے کہیں بیٹا جی لیڈیز میں جا کر کھانا شروع کرواؤ۔۔
کسی جوان نے لڑکیوں کے سکول کی دیوار پر لکھا۔۔ جانو، کل سکول نہ آنا، کل ہم تیرے گھر والوں سے تیرا ہاتھ مانگنے آ رہے ہیں۔دوسرے دن سکول سے دو سو سنتالیس لڑکیاں،انیس استانیاں،ایک پی ٹی استانی
ایک کلرک لڑکی اور سکول کی چوکیدارنی ہاجراں بی بی غیر حاضر تھیں۔اس خبیث کا خانہ خراب ہو، سارے سکول کو ہی تڑپا گیا تھا۔۔داماد نے سسرجی سے شکوہ کیا، اباجی آپ کی بیٹی نے ناک میں دم کررکھا ہے، سسر جی ہلکے سے مسکرائے اور بولے، بیٹامیرے بارے میں سوچ، میرے پاس تو اس کی بھی ماں ہے ۔۔پتہ ہے کمال کی بیوی کو یہ بھی معلوم نہیں کہ کرکٹ کوچ کے کتنے پہیے ہوتے ہیں۔ شوہر نے متسخرانہ انداز میں اپنی بیوی سے کہا اور ہنسنے لگا۔ بیوی بھی ساتھ میں ہنسنے لگی۔جب خوب ہنسی تو شوہر سے پوچھا۔۔تو کتنے پہیے ہوتے ہیں کرکٹ کوچ کے؟۔۔جون ایلیا اور شکیل عادل زادہ اردو ادب کے دو بڑے نام ہیں، ایک روز دونوں ساتھ میں لنچ کررہے تھے اور گھریلو امور کا کوئی قصہ چل رہا تھا،اچانک جون ایلیا کہنے لگے۔۔یارشکیل، سنتے ہیں، پچھلے زمانوں میں بیویاں مر بھی جایا کرتی تھیں۔۔
کچھ خواتین کو کچھ یاد رہے نہ رہے یہ ضرور یاد رہتا ہے کہ ہماری ایک پلیٹ اس کے ہاں گئی تھی اور ابھی تک واپس نہیں آئی۔۔لڑکے نے جب کہا کہ، میں تمہیں بہت لائیک کرتا ہوں تو لڑکی نے برجستہ جواب دیتے ہوئے کہا، بھائی ساتھ میں شیئر بھی کیا کرو۔۔ہمارے پیارے دوست نے ایک شادی کے دوران اپنی ’’کزنز‘‘ کی محفل میں دراندازی کرتے ہوئے اچانک پوچھ لیا،کوئی محترمہ بتا سکتی ہے کہ گجریلا آلوؤں کا اچھا بنتا ہے یا ٹماٹروں کا؟پرانے زمانے میں فلم کی ھیروئن شرما شرما کر آدھا دوپٹہ کھا جاتی تھی۔۔دوپٹہ لینے کا قانون بنانے کی بجائے اگر میک اپ کے سامان پر پابندی لگا دی جائے تو دوپٹہ تو دوپٹہ خواتین ایک دوسرے سے بھی پردہ کرنے لگ جائیں گی ۔باباجی فرماندے نے۔۔اپنی بیوی کے خرچوں سے ذیادہ کمانے والے کو کامیاب مرد کہتے ہیں۔۔اور ایسے مرد ڈھونڈنے والی کو کامیاب عورت۔۔
ایک لڑکی کو نامعلوم نمبر سے فون آیا، ہیلو۔۔لڑکی نے پوچھا، کون؟؟ آواز آئی، میری بات سنو۔۔لڑکی نے کہا، مجھے کچھ نہیں سننا، میں شادی شدہ ہوں، میرا شوہر بہت اچھا ،شریف اور نیک انسان ہے۔۔پھر آوا ز آئی، وہ شریف،اچھا اور نیک انسان ہمارے پاس ہے، میں سٹی تھانے سے بات کررہا ہوں، اپنے شوہر کو آکر لے جاؤ، گرلز کالج کے باہر ’’بونڈی‘‘ کرنا پکڑا گیا ہے۔۔یہ بات اپنی جگہ سوفیصد حقیقت ہے کہ لڑکے ایمان کے پکے ہوتے ہیں لڑکیاں جتنا بھی بھائی بھائی کرتی رہیں وہ ذرا نہیں ڈگمگاتے۔۔بیوی مرد کی طاقت ہوتی ہے باقی خواتین مرد کی کمزوری۔۔
یہ ہمارا روز کا معمول تھا، پارک میں چہل قدمی کرنے کے دوران عورتوں کے ایک گروپ کو خوب زور زور سے کھلکھلاتے، قہقہہ مارتے، باتیں کرتے دیکھتا بڑا اچھا لگتا کہ کتنی خوش دل اور خوش مزاج عورتیں ہیں۔۔ایک دن معمول کے مطابق پارک میں چہل قدمی کر رہا تھا کہ ہماری نظر عورتوں کے گروپ پر پڑی، خلافِ معمول سب خاموش بیٹھی تھیں،ہمیں خدشہ ہوا کہ کوئی حادثہ وغیرہ ہوگیا ہے جو یہ سب آج اتنی خاموش اور سنجیدہ بیٹھی ہیں ،پاس جا کر میں نے اِن سے خاموشی کی وجہ پوچھی، ایک عورت نے جواب دیا۔۔آج سب موجود ہیں یہاں۔۔۔بس یہ پانچ لفظی جملہ سمجھنے میںہمیں پورے پانچ منٹ لگے ۔۔آپ کو بھی شاید پہلی بار پڑھنے میں سمجھ نہ آئی ہو، اس واقعہ کو ایک بار پھر پڑھیں۔۔بلکہ اس وقت تک بار بار پڑھیں جب تک سمجھ نہ آجائے۔۔