میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسٹریٹ کرائم یومیہ254سے کم ہو کر 170پر آگئے ،وزیراعلیٰ سندھ

اسٹریٹ کرائم یومیہ254سے کم ہو کر 170پر آگئے ،وزیراعلیٰ سندھ

ویب ڈیسک
هفته, ۱۸ مئی ۲۰۲۴

شیئر کریں

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت کی سیاسی قو ت ارادی سمیت پولیس اور رینجرز کی محنت سے اسٹریٹ کرائم جنوری 2024 میں یومیہ254سے کم ہو کر اپریل 2024 میں 170 پر آگئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جب ہم نے فروری 2024 کے آخری ہفتے میں(سندھ حکومت)سنبھالی تھی اس وقت اسٹریٹ کرائم کے روزانہ 152 کیسز تھے اور اب ہم نے انہیں یومیہ 170تک کنٹرول کیا ہے لیکن ہم جرائم کی شرح سے مطمئن نہیں اور اسے مزید کنٹرول کرنا ہے ۔ وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی جی پولیس غلام نبی میمن نے وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کی اور انہیں صوبے میں مجموعی امن و امان بالخصوص کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے بریفنگ دی۔ آئی جی پولیس نے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ جنوری میں یومیہ اسٹریٹ کرائم کی شرح 254، فروری میں 252، مارچ میں 245 اور اپریل میں کم ہو کر 170 ہوگئی۔ اس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ بات قابل غور ہے کہ اسٹریٹ کرائم میں کمی آئی ہے لیکن اس پر مزید قابو پایا جانا چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں آئی جی پولیس نے وزیراعلی کو بتایا کہ پولیس نے ایک مکمل سروے کیا ہے جس کے تحت شہر میں 3000 کباڑیئے کام کر رہے ہیں جن میں سے 354 کباڑئے چوری شدہ سامان خریدنے میں ملوث پائے گئے ۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ان پر نظر رکھنے کیلئے 32 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور وہ اچھا کام کر رہی ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ چوری شدہ موبائل فونز کا کاروبار کرنے والے دکانداروں کے خلاف اسی طرح کی کارروائی شروع کی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ میں چاہتا ہوں کہ آپ (آئی جی پولیس)چوری شدہ موبائل فونز یا ان کے اسپیئر پارٹس کی خرید و فروخت کرنے والے دکانداروں کے خلاف کریک ڈائون شروع کریں۔ اس پر آئی جی پولیس نے وزیراعلی کو بتایا کہ ایسی کارروائی جاری ہے اور اس کی تفصیلات ایک ہفتے میں ان کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔وزیراعلیٰ نے آئی جی پولیس کو بتایا کہ وہ سیکیورٹی 4 منصوبے کیلئے پہلے ہی 1.4 ارب روپے جاری کر چکے ہیں جس کے تحت شہر کے تمام ٹول پلازوں اور دیگر خارجی و داخلی راستوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے ۔ اس پر آئی جی پولیس غلام نبی میمن نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ 48ٹول پلازوں میں سے 40کو سی سی ٹی وی کیمروں سے لیس کر دیا گیا ہے اور انہیں سی سی پی او کے مرکزی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے منسلک کر دیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کا 90 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور باقی کام آئندہ ڈیڑھ ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا۔ اس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ جون کے آخر تک S-4 منصوبے کا افتتاح کریں گے اس لیے منصوبے کو اس سے قبل مکمل کیا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے آئی جی پولیس کو کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف جاری آپریشن مزید تیز کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ پنو عاقل سے بچے محمد حسین آرائیں کا اغوا ناقابل قبول ہے ۔ انہوں نے سوال کرتے ہوئے آئی جی سے پوچھا کہ ڈاکو گھروں میں گھس کر بچے کو اغوا کرنے کی جرأت کیسے کرتے ہیں؟اور آئی جی کو ہدایت کی کہ بچے کو بازیاب کرایا جائے اور اہل خانہ سے مسلسل رابطے میں رہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں