فردجرم جن پر عائدہوچکی وہ ملک کی تقدیرکافیصلہ کررہے ہیں،شیخ رشید
شیئر کریں
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اداروں کے اعلیٰ عہدیداران کو ہٹا کر کرائے کے لوگوں کو عہدوں پر براجمان کیا جارہا ہے،ادارے آگے بڑھیں اور آگے بڑھ کر انتخابات کروائیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ میں مہنگائی کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتا، میں لاہور ہائی کورٹ میں راولپنڈی بینچ سے ضمانت کے بعد تفصیلی بات کروں۔ موجودہ حکومت کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ یہ ملک ان سے نہیں چلے گا، آصف علی زداری نے نواز شریف سے بدلہ لیا ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ انتخابات لازمی ہونے ہیں، بیشتر جماعتیں انتخابات کی حامی ہیں اور عمران خان کا بھی یہ ہی مطالبہ ہے انتخابات کروائے جائیں۔انہوںنے کہاکہ گجرانوالہ جلسے میں شرکت سے قبل لاہور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرونگا، میں پوری قوم کو یہ بتانا چاہتا ہوں جس نے یہ ماسٹر پلان بنایا تھا وہ عقل کا اندھا تھا، اسے اندازہ نہی تھا عمران خان اتنا مقبول ہوکر اقتدار سے نکلے گا۔انہوں نے کہا کہ جس جس نے اس منصوبے کی حمایت کی تھی اس نے اس ملک کی معیشت اور جمہوریت کے ساتھ غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے، آج پورے ملک میں چور اور غدار کا نعرہ ہے۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ اب نواز شریف کو پاکستان آنے سے کون روک رہا ہے، آئیں اور انتخابات کروائیں، آپ مقبول لیڈر تھے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ جس جہاز میں نواز شریف آئے گا اس جہاز میں چور اور غدار کے نعرے لگیں گے اور مسافر جہاز سے اتر جائیں گے۔شیخ رشید نے کہا کہ ایف آئی اے میں ایک ہی کام ہورہا ہے کہ حمزہ شہباز، شہباز شریف، فریال تالپور اور آصف علی زرداری کے کیسز کس طرح سے ختم کیے جائیں۔انہوںنے کہاکہ کچھ روز میں پراسکیوٹر عدالتوں میں کہیں گے کہ مقصود چپڑاسی کا کیس ایف آئی اے واپس لینا چاہ رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ میں اداروں کے ساتھ ہوں میں اداروں کو پاکستان کی ریڑھی کی ہڈی سمجھتا ہوں، میں اداروں کو پاکستان کے لیے لازم و ملزوم سمجھتا ہوں، میں اداروں سے پوچھنا چاہتا ہوں ڈی جی ایف آئی اے کو کیوں ہٹایا، ڈی جی آئی بی کو کیوں ہٹایا گیا۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز اداروں سے اعلیٰ عہدیداران ہٹا کر اپنے کرائے کے لوگ لگا رہے ہیں تاکہ ان کے کیس ختم کیے جائیں۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ میں پاکستان کے اداروں اور مقتدر حلقوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ اس سے زیادہ پاکستان کی توہین نہیں کہ اس شخص کو وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم بنایا جائے جن پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے اور جن پر خود مقدمات ہیں وہ پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ کریں۔انہوںنے کہا کہ ادارے آگے بڑھیں اور آگے بڑھ کر انتخابات کروائیں یہ ساری قوم کا مطالبہ ہے۔ اداروں کے نمبر بلاک کرنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ خان صاحب کی اپنی سیاست ہے میں خان صاحب کے ساتھ ہوں لیکن میں نے اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے۔