میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ساجھے کی ہنڈیا بیچ چوراہے پرپھوٹنے کاخدشہ، وزیراعظم کابینہ کی تشکیل میں تاحال ناکام

ساجھے کی ہنڈیا بیچ چوراہے پرپھوٹنے کاخدشہ، وزیراعظم کابینہ کی تشکیل میں تاحال ناکام

ویب ڈیسک
پیر, ۱۸ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)وزیراعظم شہباز شریف وفاقی کابینہ کی تشکیل میں شدید مشکلات کا شکار ہوگئے، صدر کے عہدے کے لئے اتحاد ی متفق نہ ہوسکے، پیپلز پارٹی نے چاروں صوبوں کے گورنر زاور اختر مینگل نے ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ دینے کا مطالبہ کردیا ہے،ایم کیو ایم نے بھی ہوا کا رخ دیکھتے ہوئے وفاقی کابینہ میں شامل ہونے میں جلدی نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف، پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، سابق صدر آصف علی زرداری ، جی یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، ایم کیو ایم، بلوچستان عوامی پارٹی اور دیگر اتحادیوں میں وفاقی کابینہ، صدر، ڈپٹی اسپیکر اور چاروں صوبوں میں گورنر ز کی تعیناتی کے لئے ڈیڈ لاک برقرار ہے، وفاقی حکومت کا ہر ایک اتحادی اپنی الگ موقف اختیار کررہا ہے ، وزیراعظم شہباز شریف کی وفاقی کابینہ سمیت تمام عہدوں پر تعیناتی اور ناموں کے لئے اتحادی جماعتوں کی قیادت سے مشاورت جاری ہے لیکن تاحال اتحادی متفق نہیں ہوسکے، وزیراعظم شہباز شریف کوشش کررہے ہیں کہ پیپلز پارٹی کو وفاقی کابینہ میں شامل کیا جائے اور کابینہ کی تشکیل میں تاخیر کا بڑا سبب بھی یہ ہی ہے کہ پیپلز پارٹی کو وفاقی کابینہ میں شمولیت کے لئے قائل کیا جائے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے ایک تجویز دی ہے کہ صدر عارف علوی کو عہدے پر برقرار رکھا جائے ، جس پر وزیراعظم شہباز شریف نے غور شروع کردیا ہے، پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت سے ایک نیا مطالبہ کردیا ہے کہ چاروں صوبوں میں گورنرز کے عہدے پیپلز پارٹی کو دیئے جائیں،اسی صورتحال میں ای این پی میاں افتخار حسین کو گورنر خیبر پختونخوا بنانا چاہتی ہے، بلوچستان میں اختر مینگل اور خالد مگسی گورنر کا عہدہ حاصل کرنے کے لئے کوششوں میں ہیں۔ جبکہ پی پی قیادت کے مطابق وفاقی کابینہ میںپی پی شامل نہیں ہوگی اور اتحادی جماعتوں کو وزارتیں دی جائیں، پیپلز پارٹی کی تجویزپر مسلم لیگ (ن) کے کئی رہنمائوں نے سنجیدہ اعتراضات کئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی کوشش ہے کہ جی یو آئی (ف) صدر کے عہدے سے دستبردار ہوجائے اور وہ قومی اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ قبول کرے، صدر کا عہدہ پی پی کو دیا جائے، بلاول بھٹو زرداری وزیرخارجہ کے طور پر کابینہ میں شامل ہوں اورحنا ربانی کھر کو مملکتی وزیروزیر بنایا جائے گا۔ مسلم لیگ (ن) کا دعویٰ ہے کہ وفاقی کابینہ کی تشکیل کے تمام معاملات آج طے ہوجائیں گے اور قوی امکان ہے کہ آج وفاقی وزراء حلف لیں گے، وفاقی کابینہ میں مفتاح اسماعیل، مریم اورنگزیب، خواجہ آصف، رانا تنویر ، رانا ثناء اللہ مسلم لیگ (ن) سے ہونگے ، پیپلز پارٹی کو 3 سے 4 وزارتیں ملیں گی، خورشید شاہ،نوید قمر بھی وزیر بنیں گے ، جبکہ شازیہ عطا مری یا مصطفیٰ نواز کھوکھر میں سے کسی ایک کو وزارت ملے گی۔ جبکہ ایم کیو ایم نے پہلے مرحلے وفاقی کابینہ میں شمولیت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، متحدہ کی پہلی کوشش سندھ میں گورنر کا عہدہ حاصل کرنا ہے ، ایم کیو ایم نے کچھ ماہ بعد دوسرے مرحلے میں وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کی تجویز دی ہے،وزیراعظم شہباز شریف نے ایم کیو ایم کو پورٹس اینڈ شپنگ سمیت 2 وزارتوں کی آفر کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بی این پی (مینگل)اور بلوچستان عوامی پارٹی نے بھی پہلے مرحلے میں وفاقی کابینہ میں شامل نہ ہونے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے، بلوچ رہنما اختر مینگل نے ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ دینے کا مطالبہ وزیراعظم کو پیش کردیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں