توہین رسالت برداشت نہیں،مغربی ممالک پابندی لگائیں،وزیراعظم
شیئر کریں
وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر دنیا کو واضح کیا ہے کہ مسلمان اپنے پیارے نبی حضرت محمد ؐ سے سب سے زیادہ محبت کرتے ہیں، توہین برداشت نہیں کر سکتے،شدت پسندوں میں اخلاقی جرات نہیں کہ جذبات مجروح کرنے پر 1.3ارب مسلمانوں سے معافی مانگیں،حکومت نے ٹی ایل پی کیخلاف ایکشن انسداد دہشتگردی کے قوانین کے تحت لیا،کوئی بھی آئین اور قانون سے بالاتر نہیں،مغرب ہولوکاسٹ کی طرح توہین رسالت کرنے والوں پربھی پابندی لگائے۔ہفتہ کوسوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور دنیا بھر میں رہنے والوں کے لیے ایک بات واضح کر رہا ہوں کہ جب تحریک لبیک نے تشدد کا راستہ اپنایا، لوگوں اور سکیورٹی فورسز پر حملہ کیا تو اس کے خلاف کارروائی کی گئی۔عمران خان نے کہا کہ جب تحریک لبیک نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا تو اس کے خلاف انسداد دہشتگردی قوانین کے تحت کاروائی کی گئی، کوئی بھی قانون اور آئین سے بالاتر نہیں ہے۔وزیراعظم نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ دنیا میں بسنے والے انتہاپسند جو اسلامو فوبیا اور نفرت انگیز بیانات کے ذریعے1.3 ارب مسلمانوں کو تکلیف پہنچانے کا باعث بنتے ہیں ان کیلئے میرا پیغام ہے کہ ہم مسلمان اپنے پیارے نبی حضرت محمد ؐ سے سب سے زیادہ محبت اور ان کی عزت کرتے ہیں، ہم اس قسم کی توہین برداشت نہیں کر سکتے۔انہوںنے کہاکہ مغرب میں بسنے والے وہ انتہا پسند سیاستدان آزادی اظہار رائے کی آڑ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اخلاقی طور پر اس قدر گر چکے ہیں کہ وہ 1.3 ارب مسلمانوں سے ان کی دل آزاری پر معافی بھی نہیں مانگ سکتے، ہم ایسے انتہاپسندوں سے معافی کا مطالبہ کرتے ہیں۔عمران خان نے کہاکہ میں مغربی ممالک کی حکومتوں سے بھی مطالبہ کرتا ہوں کہ جنہوں نے ہولوکاسٹ پر منفی تبصروں پر قانونی پابندیاں لگائیں وہ اسی معیار پر پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین کر کے مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے والوں کے لیے بھی سزائیں نافذ کریں۔