میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارتی عدالت کے حجاب مخالف فیصلے کیخلاف مسلمانوں کی ہڑتال

بھارتی عدالت کے حجاب مخالف فیصلے کیخلاف مسلمانوں کی ہڑتال

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۸ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

کرناٹک ہائی کورٹ کے تعلیمی اداروں میں مسلم طالبات کے حجاب پر پابندی کے فیصلے کے خلاف مختلف اسلامی تنظیموں کی اپیل پر پوری ریاست میں ہڑتال رہی ۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ریاست کرناٹک میں اسٹیٹ بینک بند اور بازارویران نظر آرہے ہیں کیونکہ تاجروں اور دکانداروں نے حجاب پر پابندی کے ریاستی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہڑتال کی مسلم تنظیموں کی اپیل کی بھرپور حمایت کی ہے ۔ امیر شریعت کرناٹک مولانا صغیر احمد خان رشادی نے گزشتہ روز حجاب سے متعلق کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جمعرات کو ریاست بھرمیں ہڑتال کی کال دی تھی۔مختلف مذہبی ، سیاسی اور سماجی تنظیموںبشمول جماعت اسلامی کرناٹک اور پاپولر فرنٹ کرناٹک کے علاوہ دانشوروں اور علما کرام نے ہڑتال کی اپیل کی حمایت کا اعلان کیا ہے ۔سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیااور کیمپس فرنٹ آف انڈیا نے بھی عدالتی فیصلے کو غیر آئینی قراردیتے ہوئے ہڑتال کی حمایت کی ہے۔ ریاستی دارلحکومت بنگلورو میں دکانیں اورتجارتی مراکز بند ہیں۔ شیواجی نگر میں واقع اسٹیفن اسکوائر مرچینٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدر علی جان نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ شریعت کے خلاف ہے۔ منگلورجو بحیرہ عرب کی بندرگاہ اور کرناٹک کے ضلع دکشن کنڑکا ایک بڑا تجارتی مرکزہے میں تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں کیونکہ وہاں کام کرنے والوں کی اکثریت مسلمان ہیں۔بندر، سینٹرل مارکیٹ، اسٹیٹ بینک، اے پی ایم سی مارکیٹ اور منگلور کے دیگر کاروباری مراکزبند ہیں۔ ان علاقوں عموما صبح سویرے ہی مچھلیوں، سبزیوں اور دیگراشیاءکی تجارت کی وجہ سے رش موجود ہوتا ہے ۔ منگلورو کے بازاروں اور جنوبی کنڑ کے دیگر حصوں میں مرغی ، گائے اور بکرے کے گوشت کی دکانیں بھی بند ہیں۔ضلع کے الال علاقہ جو کہ ایک مسلم اکثریتی علاقہ ہے میں ویرانی کا منظر ہے جبکہ کلپو کی تھوک مارکیٹ میں بھی تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں۔واضح رہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ نے منگل کو تعلیمی اداروں میں مسلم طالبات کی حجاب پر پابندی کے خلاف دائر عرضداشتوں کویہ کہتے ہوئے خارج کر دیاتھاکہ مسلم خواتین کا حجاب پہننا اسلام کا لازمی جزو نہیں ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں