زہریلی گیس سے متاثر ایک اور خاتون کا انتقال ، تعداد 9 ہوگئی
شیئر کریں
کراچی بندرگاہ سے جڑے علاقے کیماڑی میں پراسرار گیس سے متاثر ہونے والی ایک اور خاتون نجی اسپتال میں چل بسی۔ اس سلسلے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 9 ہوگئی ہے جبکہ 220 سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ کیماڑی کے علاقے مسان روڈ، ریلوے کالونی، جیکسن بازار اور ملحقہ آبادی میں پراسرار گیس یا انتہائی ا?لودہ ہوا سے متاثر ہونے کا سلسلہ اتوار کی شام 6 بجے شروع ہوا تھا، اتوار اور پیر کی درمیانی شب تک سو سے زائد متاثرہ افراد مختلف اسپتالوں میں لے جائے گئے تھے ، جن میں سے 5 افراد جاں بحق ہوئے ۔ پیر کو دن بھر صورتحال معمول پر رہی لیکن شام ڈھلتے ہی جان لیوا ا?لودگی اور زہریلی ہوا یا گیس کا سلسلہ پھر شروع ہوگیا اور اب کراچی بندرگاہ کے دوسری طرف کے علاقے کھارادر، میٹھادر، لیاری اور دیگر آبادیوں سے بھی متاثرہ افراد اسپتال پہنچنے لگے ۔ صورتحال تشویشناک دیکھ کر وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ بھی حرکت میں ا?گئے اور وہ خود ان آبادیوں میں پہنچے ، مراد علی شاہ نے رات گئے تک اپنے وزیروں اور مشیروں کے ہمراہ اسپتالوں کے بھی دورے کیے اور علاقہ مکینوں کو زہریلی گیس سے بچانے اور متاثرہ افراد کی زندگیاں بچانے کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کے اعلانات کیے ۔ پاکستان آرمی، نیوی، پاکستان رینجرز، کراچی پولیس اور شہری انتظامیہ حرکت میں ا?گئی۔ پولیس ذرائع کے مطابق گزشتہ رات اس سلسلے میں متاثر ہونے والے مزید 3 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ منگل کی صبح صبح کیماڑی کی رہائشی 35سالہ زیب النساء نجی اسپتال میں دم توڑ گئی۔ اس خاتون کو بھی گزشتہ رات ہی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ جیکسن تھانے کے ایس ایچ او ملک عادل کے مطابق گزشتہ روز کی پانچ ہلاکتوں سمیت زہریلی اورپراسرار گیس سے متاثر ہوکر مرنے والوں کی تعداد 9 ہوگئی ہے ۔ہوا خطرناک حد تک ا?لودہ کیسے ہو رہی ہے ؟ کہیں سے زہریلی اور جان لیوا گیس خارج ہو رہی ہے ؟ یا علاقے میں کسی کیمیکل کی بْو ہے ؟ اس سلسلے میں کوئی بھی چیز واضح نہیں ہوسکی ہے ۔کمشنر کراچی نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو دورے کے بعد رپورٹ پیش کی کہ کراچی بندر گاہ پر لنگر انداز ایک جہاز سے سویابین نکالنے کے دوران ا?لودگی ہوتی ہے ۔ کمشنر کے مطابق جونہی جہاز کا ڈک بند کیا جاتا ہے ا?لودگی رک جاتی ہے ۔چیئرمین کے پی ٹی اس سلسلے میں گذشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں اس امر کی تردید کر چکے ہیں۔ سندھ حکومت کے ڈیزاسٹرمینجمنٹ اور گلوبل انوارمنٹ کے لوگ بھی اس تحقیق میں شامل ہوئے ہیں۔ اسپارکو حکام نے بھی تحقیقات شروع کی ہیں، جامعہ کراچی کے کیمسٹری ڈپارٹمنٹ کے لوگ بھی تحقیقات میں دلچسپی لے رہے ہیں، پاکستان رینجرز کی جانب سے علاقے میں کیماڑی کے لوگوں میں بڑی تعداد میں ماسک تقسیم کیے جا رہے ہیں۔