میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
موسمی تبدیلیوں سے اُبھرتی منڈیوں کو سینکڑوں ارب ڈالر نقصان کا خطرہ

موسمی تبدیلیوں سے اُبھرتی منڈیوں کو سینکڑوں ارب ڈالر نقصان کا خطرہ

جرات ڈیسک
بدھ, ۱۸ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

موسمی مطابقت کی حامل سرمایہ کاری کا فقدان 2030 تک ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کو سینکڑوں ارب ڈالرز کا نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کی ایک نئی تحقیقی رپورٹ دی ایڈاپشن اکانومی میں چین، بھارت، بنگلادیش اور پاکستان سمیت 10 مارکیٹوں میں موسمی موافقت والی سرمایہ کاری کی ضرورت کا جائزہ لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ ممالک 2030 تک 377 ارب امریکی ڈالرز مالیت کی مجموعی قومی پیداوار سے محروم ہوسکتے ہیں۔ اس پیش گوئی میں یہ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ پیرس میں کیے گئے معاہدے کے مطابق دنیا گلوبل وارمنگ کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود کرنے میں کامیاب ہوجاتی ہے لیکن 3.5 ڈگری سینٹی گریڈ کے ماحول میں کم ازکم 62 ارب ڈالرز سے دگنی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی جبکہ سرمایہ کاری نہ کرنے کی صورت میں ممکنہ نقصانات میں ڈرامائی حد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق ان 10 مارکیٹوں میں بھارت کو موسمی موافقت کی سرمایہ کاری سے سب سے زیادہ فائدہ پہنچنے کا امکان ہے۔ مارکیٹ کے اندازے کے مطابق بھارت کو موسمی نقصانات روکنے کے لیے اندازا 11 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی، جس کے نتیجے میں وہ 135.5 ارب ڈالر کے ممکنہ نقصان سے بچ سکے گا۔ دوسری جانب چین صرف 8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرکے 112 ارب ڈالر کی تخمینی لاگت سے بچ سکتا ہے اور کینیا موسمی موافقت میں 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرکے اندازا 2 ارب ڈالر کے اخراجات سے بچ سکتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں