سندھ ہائیکورٹ کا ایک ماہ میں غیر قانونی تعمیرات ختم کرنے کا حکم
شیئر کریں
سندھ ہائی کورٹ نے پی این ٹی کالونی میں غیر قانونی تعمیرات کے کیس سماعت کرتے ہوئے کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ پر شدید برہمی کااظہار کیا ہے۔ عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کو اپنے گھر سے کاروائی شروع کرنے کی ہدایت دے دی ہے۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ کاروائی کرنے کے بعد30روزکے اندر رپورٹ پیش کی جائے۔ دوران سماعت کنٹونمنٹ بورڈ کے وکیل نے اس بات کااعتراف کیا کہ غیر قانونی تعمیرات کی جارہی ہیں لیکن ہم ان کے خلاف کاروائی کررہے ہیں۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ گزری اوردوسرے علاقوں میں 13،13اور 11،11منزلہ غیرقانونی تعمیرات کی گئی ہیں ،ان کی اجاز ت کون دے رہا ہے، اگر13منزلہ عمارتیں گریں گی تو ذمہ دارکون ہو گا؟جسٹس حسن اظہر رضوی کا کہنا تھا کہ جن افسران نے اس حوالہ سے کاروائی نہیں کی ان افسران کے خلاف کاروائی کیوں نہیں کی گئی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ جنہوں نے کاروائی نہیں کی اوروہ ملوث ہیں ان کے خلاف بھی کاروائی کی جائے۔ عدالت نے30روز کے اندر غیر قانونی تعمیرات ختم کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیاہے۔عدالت نے قراردیا ہے کہ لمبی رپورٹس جمع کروانے کی بجائے عملی اقدامات کریں