امریکا ، مودی سرکار میں کشیدگی بڑھنے لگی ،بھارت پر پابندیاں لگنے کا اندیشہ
شیئر کریں
روس سے ایئر ڈیفنس سسٹم کی خریداری بھارت کے لیے مشکلات کا باعث بننے لگی، امریکا نے بھارت کو روس سے ڈیفنس سسٹم کی خریداری کے بعد واضح کیا ہے کہ وہ کاٹسا ایکٹ کے تحت پابندیوں سے بچ نہیں سکتا اور اسے کوئی چھوٹ نہیں ملے گی۔ غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے بھارت کو بتایا ہے کہ اسے روسی ایس -400 فضائی دفاعی نظام کے منصوبے کے حصول سے چھوٹ ملنے کا امکان نہیں ہے ، اگر بھارت یہ نظام خریدتا ہے تو اس پر ترکی پر عائد پابندیوں جیسی پابندیاں لگ سکتی ہیں۔ٹرمپ انتظامیہ نے بھارت کو کہا ہے کہ پانچ میزائل سسٹم کے لئے 5.5 بلین ڈالر کا معاہدہ چھوڑدیا جائے تاکہ بھارت کسی سفارتی بحران کا شکار نہ ہو۔ بھارت پر واضح کیا گیا ہے کہ نئی دہلی کے پاس 2017 کے امریکی قانون سے کوئی رعایت نہیں ہے، جس کے تحت اس معاہدے میں شامل ممالک کو روسی فوجی ہارڈ ویئر خریدنے سے روکا گیا تھا۔خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اگلے ہفتے بائیڈن انتظامیہ کے اقتدار میں آنے کے باوجود امریکہ کی اس پوزیشن میں بدلاؤ آنے کا امکان نہیں ہے اور نئی انتظامیہ آنے کے بعد روس کے بارے میں مزید سختیوں کا امکان ہے۔دوسری جانب بھارت نے کہا ہے کہ اپنا دفاعی نظام مضبوط کرنے کے لیے اسے اختیار ہے کہ وہ دفاعی نظام خریدے۔ جس کے بعد امریکہ اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا امکان بڑھ گیا ہے۔ واضح رہے کہ روس سے دفاعی نظام خریدنے کے معاہدے کے باعث امریکہ نے ترکی پر پابندیاں عائد کردی تھیں اور اس کے ساتھ ہی امریکی ساختہ ایف 35 طیارے بھی ترکی کو فروخت کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔ جس کے بعد ترکی کو قیمت ادا کرنے کے باوجود امریکہ کی جانب سے جدید ایف 35 طیارے نہیں دیئے گئے تھے، گزشتہ دنوں ترک صدر کی جانب سے امریکہ پر دباؤ ڈالا گیا ہے کہ وہ ترکی کو ایف 35 طیارے فراہم کرے۔