میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کوئی بھی قانون سازی صدر مملکت کے دستخط کے بغیر مکمل نہیں ہوتی:وزیرقانون

کوئی بھی قانون سازی صدر مملکت کے دستخط کے بغیر مکمل نہیں ہوتی:وزیرقانون

Author One
منگل, ۱۷ دسمبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

اسلام آباد:وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ کوئی بھی قانون سازی صدر مملکت کے دستخط کے بغیر مکمل نہیں ہوتی۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے میرا اور میرے قائد کا احترام کا رشتہ ہے، ہمارے اکابرین نے اجتماعی دانش سے 1973 کا آئین متفقہ پاس کیا۔انہوں نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کے ساتھ اس بل کو دونوں ایوانوں نے پاس کیا، آئین کا آرٹیکل 50 پارلیمنٹ کی تعریف کرتا ہے، صدر مملکت اس ایوان کا حصہ ہیں، کوئی بھی قانون سازی صدر کے دستخط کے بغیر مکمل نہیں ہوتی۔

وزیر قانون نے کہا کہ آرٹیکل پچہتر کہتا ہے کہ صدر دس دن کے اندر رضا دیتا ہے یا پھر مجلس شوری کو واپس بھیجتے ہیں، جب صدر بل واپس کرتا ہے تو آئین کے مطابق بل کو مشترکہ اجلاس میں رکھا جاتا ہے، مشترکہ اجلاس بل کو ترامیم کے ساتھ یا ترامیم کے بغیر پاس ہوجاتا ہے۔

وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے، امن و امان کیلئے وفاق صوبوں کومکمل معاونت فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ کرم کے مسئلے پر خیبر پختونخوا حکومت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں