سوئی سدرن گیس کمپنی ، گیس کے حصول کی خاطر کمپریسر کا استعمال زور پکڑ گیا
شیئر کریں
کراچی سمیت سندھ بھر میں صنعتی و گھریلوں صارفین نے گیس کا پریشر بڑھانے کی خاطر سکشن بوسٹر ، کمپریسر کا استعمال شروع کررکھا ہے ، جو صارفین کے بڑے طبقے کو گیس کی فراہمی سے محروم رکھنے کا سبب ہے جبکہ کراچی کے بیشتر علاقوںمیں سوئی سدرن گیس کمپنی برسوں سے غیر اعلانیہ گیس لوڈ شیڈنگ کررہی ہے ، گلستان جوہر ، لیاقت آباد ، کورنگی ، گارڈن ، لیاری ، پاک کالونی سمیت بیشتر علاقوں میں عمومی طور پر رات 10 بجے سے گیس کی فراہمی معطل کردی جاتی ہے جبکہ سردیوں کے آغاز سے گیس لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھانے کے ساتھ اس کا پریشر ناہونے کے برابر کردیا جاتا ہے ، جس کے سبب گھریلوں صارفین کی بڑی تعداد نے گیس کھینچنے والے کمپریسر کا استعمال شروع کردیا ہے اورگیس صارفین کی بڑی تعداد گیس استعمال کیے بغیر گیس کے بل ادا کررہی ہے ، اس ضمن میں گلستان جوہر بلاک 18 کلاسک اپارٹمنٹ کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ برسوں گزر گئے سوئی سدرن گیس کمپنی رات 10تک گیس کی فراہمی منقطع کردیتی ہے جبکہ سردیوں کے شروع ہوتے ہی گیس کا پریشر ناہونے کے برابر کردیا گیا ہے ساتھ ہی اپارٹمنٹ کے بیشتر مکینوں نے کمپریسر کا استعمال شروع کررکھا ہے ، ان وجوہات کی بنا بیشتر مکین لکڑیوں اور کمرشل گیس کا استعمال کرنے پر مجبور ہیں ، گارڈن کے رہائشی خاتون کا کہنا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس کی فراہمی بند کررکھی ہے مگر ہر مہینے باقاعدگی سے بل بھجوایا جارہا ہے ، ذرائع کا دعوی ہے کہ صنعتی ایریاز میں گیس کھینچنے کے لیے بوسٹرز کمپریسر کا استعمال ہورہا ہے ، 200 سے زائد صنعتوں کو سوئی سدرن گیس کمپنی کے مخصوص افسران کی پشت پنا ہی حاصل ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکورٹی سروسز اور کاؤنٹر گیس تھیفٹ آپریشنز اپنی ذمہ داریاں کرنے میں جان بوجھ کر غفلت کا مظاہرہ کررہی ہے ۔