الیکشن کمیشن کے دو ارکان کی تقرری ، حکومت کو مزید 10روز کی مہلت
شیئر کریں
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دو ارکان کی تقرری کے لئے حکومت کو مزید 10 روز کی مہلت دے دی۔عدالت نے چیئرمین سینیٹ میر محمد صاد ق سنجرانی اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو معاملہ 10روز میں حل کروانے کی ہدایت کی ہے ۔ جبکہ عدالت نے 31دسمبر صبح ساڑھے 10بجے تک رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا ہے ۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لئے پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنمائوں بیرسٹر محسن شاہنواز رانجھا، مرتضیٰ جاوید عباسی اور جہانگیر خان جدون کی جانب سے دائر درخواستوں پر مزید سماعت 31دسمبر تک ملتوی کر دی ہے ۔ دوران سماعت وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل سید محمد طیب شاہ اور سیکرٹری قومی اسمبلی پیش ہوئے ۔ سیکرٹری قومی اسمبلی نے عدالت سے استدعا کی کہ سندھ اور بلوچستان کے ارکان الیکشن کمیشن کی تعیناتی کے لئے مزید 10روز کی مہلت دی جائے ۔ اس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ کا سیکرٹری قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس عدالت کو اعتماد ہے کہ آپ اس مسئلہ کا حل نکال لیں گے ۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ اس مسئلہ کے حل کے لئے قائد ایوان اور قائد خزب اختلاف کو لیڈنگکردار ادا کرنا چاہیئے ۔ قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف آگے آکر معاملہ حل کریں۔ عدالت کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں ایسا شخص لگایا جاتا ہے جس پر عوام کا اعتبار ہو۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سیکرٹری قومی اسمبلی سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو ایسا آدمی نہیں مل رہا؟چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ شائد پارلیمنٹ انتہائی موزوں شخص کو ڈھونڈ رہی ہے ۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ معاملہ پارلیمنٹ میں ہی حل ہونا چاہیے تاکہ دنیا کو پتہ چل سکے کہ پارلیمنٹ بالادست ہے ۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اہم معاملہ ہے مزید وقت دیں گے ۔