نیب کے 29 میگا اسکینڈل میں شامل ،پی ٹی سی ایل نجکاری معاہدے کی انکوائری تاحال شروع نہ ہو سکی
شیئر کریں
(رپورٹ :شعیب مختار) نیب کے 29 میگا اسکینڈل میں شامل پی ٹی سی ایل کے نجکاری معاہدے کی انکوائری ریاست مدینہ میں بھی شروع نہ ہو سکی پاکستان تحریک انصاف اقتدار کے تین برس میں متحدہ عرب اماراتی کمپنی سے 800 ملین ڈالرز وصول کرنے سے قاصر رہی موجودہ حکومت کے تین وفاقی وزیر خزانہ بھی اتصالات سے معاملات طے کرنے میں ناکام ہوگئے. تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر،حفیظ شیخ ،حماد اظہر پی ٹی سی ایل کی 26 فیصد شیئر ہولڈر کمپنی "اتصالات” سے 800 ملین ڈالر حاصل کرنے میں ناکام ثابت ہو چکے ہیں جبکہ 2 وزرائے خزانہ کے مد مقابل طویل عرصے خدمات انجام دینے اور سابقہ حکومت میں مذکورہ کمپنی سے معاہدے کو حتمی شکل دینے والے حفیظ شیخ ایک مرتبہ پھر اتصالات کے مفادات کو تحفظ فراہم کرنے میں کامیاب دکھائی دیتے ہیں .موجودہ مشیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے اپنے ادوار کے کئی ماہ گزر جانے کے باوجود بھی تمام تر معاملے پر کسی قسم کی پھرتی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا ہے جس نے کفایت شعاری کا درس دیتی تبدیلی سرکار کی کارکردگی کا پردہ چاق کر دیا ہے.اتصالات قومی ادارے کو معاہدے کے تحت 800 ملین ڈالرز کی ادائیگی سے مسلسل انکاری ہے جس کی بنیادی وجہ 33 جائیدادوں کا تنازعہ بتایا جاتا ہے مذکورہ جائیدادوں کی قیمتیں 88 ملین ڈالرز ہیں جس پراتصالات 533 ملین ڈالر کی کٹوتی کو ضروری قرار دیتے ہوئیحالیہ دنوں پاکستانی حکام پر مسلسل267 ملین ڈالرز میں معاملہ نمٹانے پر دبائو ڈال رہی ہے۔