میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
گلگت بلتستان کے انتخابات میں بدترین شکست ، پی ڈی ایم کا نتائج عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

گلگت بلتستان کے انتخابات میں بدترین شکست ، پی ڈی ایم کا نتائج عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک
منگل, ۱۷ نومبر ۲۰۲۰

( رپورٹ : شعیب مختار )گلگت بلتستان کے انتخابات میں بدترین شکست کوجیالوں نے تسلیم کرنے سے صاف انکار کر دیا پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے حکومت کو ملک گیر احتجاج کی دھمکی دیدی

شیئر کریں

( رپورٹ : شعیب مختار )گلگت بلتستان کے انتخابات میں بدترین شکست کوجیالوں نے تسلیم کرنے سے صاف انکار کر دیا پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے حکومت کو ملک گیر احتجاج کی دھمکی دیدی انتخابی نتائج میں تبدیلی کے متحمل حلقوں سے احتجاج کا آغاز کر دیا گیا ایک دوسرے کی دکھتی رگوں پر ہاتھ رکھنے کے لیے ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے انتخابی نتائج عدالت میں ایک ساتھ چیلنج کرنے کا عندیہ دیدیا۔بلاول بھٹو زرداری کومولانا فضل الرحمان کا خصوصی پیغام پہنچا دیا گیا۔ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے گلگت بلتستان کے مختلف حلقوں میں انتخابی نتائج چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا گیاہے جس کے تحت آ ئندہ چند روز میں پیپلز پارٹی مختلف حلقوں میں ہونے والی دھاندلی اور الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے متعلق عدالت سے رجوع کرے گی اس ضمن میں مولانا فضل الرحمان کی جانب سے بلاول بھٹو زرداری کو خصوصی پیغام بھیجا گیا ہے جس میں انہیں پاکستان مسلم لیگ ن کے ساتھ ملکرانتخابی نتائج عدالت میں چیلنج کرنے اوردھاندلی زدہ حلقوں میں احتجاج کو حتمی شکل دینے سے متعلق مختلف ہدایات دی گئیں ہیں جس پر پیپلز پارٹی کے اندرونی حلقوں میں مشاورتی عمل جاری ہے اس سلسلے میں بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے بھی تجاویز طلب کر لی گئیں ہیں جس کے تحت ان کی دی جانے والی ہدایت کے مطابق آئندہ کا لائحہ عمل طے کیے جانے کے امکانات روشن ہیں ذرائع کے مطابق موجودہ صورتحال میں پی ڈی ایم اتحاد کو قائم و دائم رکھنے کے لیے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے متعدد رہنماؤں نے ایک بار پھر بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز کی گلگت میں ملاقات کرانے کے لیے کوششیں تیز کر دیں ہیں دونوں فریقین کی 48گھنٹوں میں متوقع طور پر ملاقات ظاہر کی جا رہی ہے جس میں گلگت بلتستان کے ہونے والے انتخابات پر تحریک چلانے اور پی ڈی ایم کے پشاور جلسے پر حکومتی پابندیوں کا منہ توڑ جواب دینے سے متعلق اہم فیصلے لیے جانے کا اندیشہ ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں