میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مہاجر لفظ دیواروں سے مٹ سکتا ہے دلوں سے نہیں، آفاق احمد

مہاجر لفظ دیواروں سے مٹ سکتا ہے دلوں سے نہیں، آفاق احمد

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۷ نومبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

حیدرآباد(بیورورپورٹ)مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا ہے کہ مہاجر لفظ کو ختم کرنے کا ساتھ نہیں دے سکتے، جبکہ مقدمات سے بچنے کے لیے دوسروں کی طرح اِدھر اْدھر جا کر نہیں بیٹھوں گا۔حیدرآباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا کہ مہاجر لفظ کو ختم کرنے کا ساتھ نہیں دے سکتے، مہاجر لفظ پر سب کو ناراضی ہے، اس لفظ کو دیوار سے مٹا سکتے ہو، لیکن دلوں سے کیسے مٹاؤ گے، جبکہ ہمارے خلاف جانب دارانہ رویہ اختیار کیا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں ابھی مضحکہ خیز صورتحال دیکھی، چند مقدمات سے گھبرانے والے قوم کی کیا خدمت کریں گے، مہاجر قوم کو منظم سازش کے تحت تقسیم کرنے کی کوششیں ہوئیں، مہاجر قیادت منقسم ہوئی ہے، مہاجر قوم نہیں، کمزور لیڈر شپ قوم کو بچا نہیں سکتی۔آفاق احمد نے کہا کہ مہاجر سیاست کی وجہ سے نہیں، بلکہ بین الاقوامی سیاست کی وجہ سے تباہ ہوئے، جبکہ کچھ لوگ مقدمات سے بچنے کے لیے اِدھر اُدھر جا کر بیٹھ رہے ہیں، لیکن ہم منافقت کی سیاست نہیں کریں گے، ضمیر کے مطابق مہاجروں کے لیے سیاست کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے میئر کے پاس تنخواہ دینے کے لیے پیسے نہیں، جبکہ حیدرآباد کے وسائل بھی لوٹے جا رہے ہیں۔چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ نے کہا کہ پاکستان میں لسانیت زہر نہیں، ہم اس وقت پاکستانی بنے جب پاکستان نہیں بنا تھا، لسانیت کو ختم کرنے کے لیے تمام لسانی شناخت کے اعتبار سے صوبے ختم کریں اور ون یونٹ بنایا جائے، لسانیت کے نام پر خیبر پختونخوا کا نام رکھا گیا، وہ صحیح اور ہماری جدوجہد غلط، فاروق ستار نے صوبے کی بات کی تو کہا گیا کہ سندھی یہ ہونے نہیں دیں گے، لیکن اگر کہا جاتا کہ سندھ کے عوام تو یہ صحیح ہوتا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں