میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ حکومت کی سر پرستی میں بلڈر مافیا سر گرم

سندھ حکومت کی سر پرستی میں بلڈر مافیا سر گرم

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۷ نومبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

محمد اکرم خالد
کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے جس کو منی پاکستان بھی کہا جاتا ہے یہ شہر ہر سیاسی جماعت کی جانب سے نا انصافیوں کا شکار رہا ہے ہر ایک جانب سے اس شہر کو ذاتی مفادات کی سیاست کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے اس شہر نے ستر برسوں میں پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کیا ہے آج قومی خزانے کو لوٹنے والے قومی خزانے کی بنیاد پر ہر ماہ لاکھوں روپے کی مراحات حاصل کرنے والے سیاستدان اس شہر کہ مسائل پر صرف سیاست کرتے آئے ہیں کبھی بھی اس شہر کہ مسائل پر سنجیدہ عمل دیکھائی نہیں دیا پیپلز پارٹی ایم کیو ایم اور مختلف سیاسی مذہبی جماعتوں نے اس شہر اور اس میں بسنے والے لوگوں کی محرومیوں کا مذاق اُڑایا ہر ایک کی جانب سے اس شہر کو اپنے اقتدار کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے ۔
پیپلز پارٹی جو شروع دن سے اس شہر کہ اقتدار پر براجمان رہی ہے مگر اس شہر کے مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہی ہے ،امن و امان کی صورت حال کو بھی کنٹرول نہیں کیا گیا سندھ جو پیپلز پارٹی کا سیاسی گڑھ ہے زرداری صاحب کی پیپلز پارٹی جس نے پاکستان کی تاریخ میں جمہوریت کہ پانچ سال مکمل کیے اور صوبائی سطح پر اپنے دس سال پورے کرنے کو ہے مگر افسوس کہ زرداری صاحب کی پیپلز پارٹی ایک ناکام سیاسی جماعت کہ طور پر سامنے آئی ہے اس وقت سندھ خاص کر کراچی شہر میں بلڈر مافیا ایک بار پھر سر گرم ہوگئی ہے، جس کی تمام تر ذ مے داری پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت پر عائد ہوتی ہے، سندھ کا ہر سرکاری ادارہ پیپلز پارٹی کہ زیر اثر ہونے کہ با وجود بہتر کار کردگی نہیں دکھا سکا جس کی سب سے بڑی وجہ اندرون سندھ سے جیالوں کی غیر ضروری سرکاری اداروں میں بھر تیاں ہیں اور سندھ کہ ہر سرکاری ادارے میں رشوت کا بازار گرم ہے جس کی وجہ سے کرا چی شہر کہ مسائل میں ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی کہ تحت اضافہ کیا جارہا ہے ۔
اس وقت کراچی بے پناہ مسائل کا شکار ہے پانی بجلی کچرے کہ مسائل نے اس شہر کہ لوگوں کی زندگیوں کو تباہ کر دیا ہے پانی بجلی کی قلت کی وجہ سے کراچی کے عوام مشکلات کا شکار ہیں مگر افسوس کہ صوبائی اور وفاق کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جارہے بلکہ ان کے غیر ضروری اقدامات ان مسائل میں مزید اضافے کا باعث بن رہے ہیں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو سندھ حکومت کی جانب سے ایک بار پھر کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے جو سندھ پولیس کے ساتھ مل کر ایک بار پھر بلڈر مافیا کو بھری رشوت کہ عواض غیر ضروری تعمیراتی کاموں کو انجام دے رہی ہے جس کی وجہ سے کراچی کہ مسائل میں مزید اضافہ ممکن ہے ان تعمیراتی کاموں میں کنٹونمنٹ بورڈ یونین کونسلر اور مختلف تھانوں کہ پولیس افسران کی سر پرستی میں رشوت کہ عوض یہ غیر ضروری تعمیرا تی کام جاری ہے ڈیفنس کلفٹن سے منسلک علاقے پی این ٹی کالونی دہلی کالونی پنجاب کالونی کہ مختلف علاقوں میں جہاں پہلے ہی چھوٹے چھوٹے پلاٹوں پر آٹھ آٹھ منزلہ عمارتیں بنی ہوئی ہیں جو خطرے سے خالی نہیں ہیں ان غیر ضروری تعمیرات کی وجہ سے ان علا قوں میں پانی بجلی کے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے
ان علاقوں میں گذشتہ تین سال تک تعمیر اتی کاموں پر پابندی عائد رہی ہے مگر کچھ ماہ پہلے ہی ایک بار پھر سندھ حکومت کی جانب سے ان بڑے بڑے بلڈر مافیا کو ایک بار پھر کھلی چھٹی دے دی گئی ہے خاص کر پولیس کے اعلی افسران کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ان علاقوں اور کراچی بھر میں پانی بجلی کہ مسائل میں بے پناہ اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے برسوں سے یہاں آباد لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔
سندھ حکومت کی سر پرستی میں ان علاقوں میں اونچی اونچی غیر قانونی عمارتیں تعمیر کی جارہی ہیں جن کو لاکھوں کروڑوں روپے میں فروخت کیا جارہاہے دوسری جگہوں سے لوگ یہاں آباد ہورہے ہیںجس پر سندھ حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور ان کی سرپرستی پر کروڑو روپے کا کمیشن بنایا جارہا ہے ،کراچی کہ بڑھتے ہوئے مسائل کو روکنے کہ لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے اگر حکومتی اور پولیس کی سر پرستی ان بلڈر مافیا کا ہتھیار بنی رہی تو اس شہر کے مسائل میں کمی نہیں آسکے گی اس شہر کراچی کہ مسائل میں اس طرح کے غیر ضروری اقدامات کی وجہ سے اضافہ ہوتا رہے گا لہذا حکومت سندھ کراچی کہ مسائل میں مزید اضافہ کرنے والے اداروں کی سرپرستی سے ہاتھ اُٹھائے اور ان اداروں کہ خلاف کاروائی کرے جو روز بروز کراچی کہ مسائل میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں ۔
اس شہر میں لوگوں کو اُس وقت تک آباد نہ کیا جائے جب تک اس شہر میں بے پناہ وسائل موجو د نہ ہوں ایسے وقت میں غیر ضروری تعمیراتی کام کی حکومتی سر پرستی کسی طور درست نہیں کراچی کے عوام آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ صاحب سپریم کورٹ اور ڈی جی رینجرز سندھ سے اپیل کرتے ہیں کہ جس طرح ان کی کوشش سے کراچی کاامن لوٹا ہے ان کی جانب سے ایسا اقدامات کیے جائیں جن سے غیر ضروری غیر قانونی تعمیراتی کام روکیے جاسکیں ان کی جانب سے حکومت سندھ کو پابند کیا جائے کہ وہ ایسے اقدامات کر ے جس سے کراچی کہ بڑھتے ہوئے مسائل پر قابو پایا جاسکے اور سندھ پولیس کے اعلی افسران بھی اپنے ادارے میں موجود بلڈر مافیا کی سر پرستی کرنے والے افسران کے خلاف کار وائی کرے جو کراچی کے مسائل میں اضافہ کرنے والے لوگوں کی سر پرستی کر رہے ہیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں