میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
صائمہ بلڈرز کی مڈ ٹاؤن اسکیم کا ریکارڈ مشکوک نکلا

صائمہ بلڈرز کی مڈ ٹاؤن اسکیم کا ریکارڈ مشکوک نکلا

ویب ڈیسک
پیر, ۱۷ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

( خصوصی رپورٹ) تحصیل تھانہ بولا خان میں محکمہ ریونیو اور بلڈرز کی ملی بھگت، ہزاروں ایکڑ زمین جعلی کھاتوں کے ذریعے بلڈرز کے حوالے ، صائمہ بلڈرز کی مڈ ٹاؤن اسکیم کا ریکارڈ بھی مشکوک، 200 ایکڑ زمین کا کھاتہ 1987ء میں ولی داد نامی شخص کے نام پر رکھا گیا، 2016 میں شاہد درانی نے 108 ایکڑ خرید کر بھائی واجد درانی کو گفٹ کی، واجد درانی نے زمین واحد عبدالقادر نامی شخص کو بیچی جس پر مڈ ٹاؤن پراجیکٹ لانچ کیا گیا۔ ریونیو افسران موقف دینے سے کترانے لگے ۔ تفصیلات کے مطابق تحصیل تھانہ بولاخان میں محکمہ ریونیو افسران نے ان سروے زمین کو بھاری رقم کے عوض فرضی اور مقامی لوگوں کے نام پر کھاتے رکھ کر بلڈرز کو دینا شروع کردی ہے ، صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے مڈ ٹاؤن پراجیکٹ کا ریکارڈ بھی مشکوک ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز نے سابقہ پولیس افسر واجد درانی کی بیچی گئی 108 ایکڑ زمین پر پراجیکٹ شروع کیا ہے ۔ دستاویزات کے مطابق سروے نمبر 1530 سے 1558 تک دو سو اور کچھ ایکڑ زمین کو 1987ء کی انٹری دکھا کر ولی داد نامی شخص کے کھاتے میں دکھایا گیا ہے جبکہ اس زمین سے 108 ایکڑ کچھ گھنٹے زمین شاہد درانی نے خرید کر اپنی بھائی سابق پولیس افسر واجد درانی کو تحفے میں دی ہے اور واجد درانی نے وہ زمین واحد عبدالقادر نامی شخص کو بیچی جس پر مڈ ٹاؤن نامی ہائوسنگ اسکیم شروع کی گئی۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ زمین کا ولی داد کے نام سے پہلا کھاتہ ہی جعلسازی کے ذریعے بنا کر اسے مختلف لوگوں کو بیچا گیا جبکہ مذکورہ کھاتے کے پرانے سروے نمبر 384، 390، 392،391،393 دکھا کر نئے سروے نمبر جاری کیے گئے ہیں، اسے سلسلے میں روزنامہ جرأت کی جانب سے محکمہ ریونیو تھانہ بولا خان کے افسران سے موقف لینے کی کوشش کی گئی لیکن وہ موقف دینے سے گریز کرتے رہے ، مڈ ٹاؤن پراجیکٹ میں مبینہ ہیراپھیری سے الاٹیز کی جمع پونجی ڈوبنے کے خدشے نے جنم لے لیا ہے۔واضح رہے کہ صائمہ بلڈر کے ذیشان سلیم ذکی کے اکثر پراجیکٹس میں مڈ ٹاؤن اسکیم کی طرح ہیر پھیر کے شواہد سامنے آرہے ہیں، جس کے باعث الاٹیز کا اس نام سے اعتبار تیزی سے ختم ہو رہا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں