عدالتوں پرعدم اعتماد،سند ھ حکومت کا ریپ کی شکار لڑکی کوجرگہ کرانے کا مشورہ
شیئر کریں
پنوعاقل میں اسکول کی طالبات کے ساتھ ریپ کے بعد نازیبا وڈیوز بناکر انہیں بلیک میل کرنے کا معاملے پر سندھ حکومت میں شامل سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کی چیئرپرسن ایم پی اے شمیم ممتاز نے متاثرہ لڑکی کو انصاف دلانے کے بجائے وڈیروں کو علاقے کا باپ قرار دیکر جرگہ کرنے کا مشورہ دیدیا۔پیپلزپارٹی کی رکن سندھ اسمبلی اور سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کی چیئرپرسن شمیم ممتاز نے پنوعاقل پہنچ کر متاثرہ خاندان سے ملاقات کی۔میڈیا سے گفتگو میں رکن سندھ اسمبلی شمیم ممتاز نے کہا کہ عدلیہ کی جانب سے انصاف میں دیر ہوتی ہے، اس لیے بہتر ہے کہ دونوں فریقین آپس میں بیٹھ کر صلح کرلیں، وڈیرہ گاں کا باپ ہوتا ہے، انہیں دعوت دیتی ہوں کہ وہ معاملے کا فیصلہ کروائیں، سندھ حکومت ان کے ساتھ ہوگی۔دوسری جانب سندھ حکومت کے عہدیدار کے بیان کے بعد بچی کے ورثا میں کافی مایوسی پھیل گئی ہے جبکہ سول سوسائٹی نے معاملے کی سخت لفظوں میں مذمت کی ہے جبکہ سندھ حکومت کی جانب سے وڈیروں کی معرفت معاملات حل کرانے کے بیان کو وکلا اور سول سوسائٹی توہین عدالت قرار دے رہے ہیں۔واضع رہے کہ سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ 16 سال قبل صوبے بھر میں جرگوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ دے چکی ہے۔یاد رہے کہ پنوعاقل میں 8 سے زائد بچیوں کے نازیبا وڈیوز بناکر انہیں بلیک میل کرنے کی شکایات پر پولیس نے چار افراد کو گرفتار کرلیا ہے، پولیس کے مطابق باقی ملزمان کی تلاش جاری ہے۔