میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مریم نواز پارٹی نائب صدرکے عہدہ کیلئے اہل قرار

مریم نواز پارٹی نائب صدرکے عہدہ کیلئے اہل قرار

ویب ڈیسک
منگل, ۱۷ ستمبر ۲۰۱۹

شیئر کریں

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مریم نواز شریف کو پارٹی نائب صدر کے عہدے سے ہٹانے کے لئے دائر درخواست مسترد کر دی۔ الیکشن کمیشن نے قرار دیا ہے کہ مریم نواز شریف پارٹی نائب صدر کے عہدے پر برقرار رہیں گی۔ الیکشن کمیشن نے مریم نواز کو پارٹی عہدہ رکھنے کے لئے اہل قرار دے دیا ہے ۔ چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار محمد رضا خان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے گزشتہ روز فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ پاکستان تحریک انصاف کے چار ارکان قومی اسمبلی ملیکہ علی بخاری، کنول شوزب، میاں فرخ حبیب اور جویریہ ظفر نے مریم نواز شریف کی بطور پارٹی نائب صدر تقرری کو چیلنج کیا تھا۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے حسن مان اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کی جانب سے بیرسٹر جہانگیر خان جدون اور مریم نواز شریف کی جانب سے بیرسٹر ظفر اللہ خان بطور وکیل پیش ہوئے ۔ الیکشن کمیشن نے قرار دیاہے مریم نواز پارٹی نائب صدر برقرار رہ سکتی ہیں۔چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ مریم نواز کے پاس پارٹی نائب صدارت کا عہدہ بظاہر بے اختیار اور غیر فعال لگتا ہے اس لئے وہ یہ عہدہ رکھ سکتی ہیں ۔ الیکشن کمیشن نے قرار دیا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے میاں محمد نواز شریف کے پارٹی صدارت کے حوالہ سے فیصلہ کو مریم نواز پر اطلاق نہیں ہوتا۔ الیکشن کمیشن نے قرار دیا ہے کہ مریم نواز قائمقام صدارت کا عہدہ نہیں سنبھال سکیں گی۔الیکشن کمیشن نے قرار دیا ہے کہ جب تک مریم نواز کی رکن اسمبلی بننے کے حوالہ سے نااہلی برقراراور سزا برقرار ہے اس وقت تک وہ پارٹی صدر نہیں بن سکتیں اور ایسا عہدہ نہیں رکھ سکتیں جس کے پاس اختیارات ہوں۔ الیکشن کمیشن نے قرار دیا ہے کہ مریم نواز پارٹی کا کوئی بھی فنگشنل عہدہ قبول نہ کریں۔ چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار محمد رضا خان نے درخواست پر مختصر فیصلہ سنایا جبکہ تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔ فیصلہ سنائے جانے کے بعد مریم نواز کے وکیل بیرسٹر ظفراللہ خان کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ہم نے الیکشن کمیشن میں گزارش کی تھی کہ پاکستان کے آئین اور قانون میں کہیں بھی اس بات پر پابندی نہیں ہے کہ مریم نواز پارٹی کی نائب صدر بنیں۔ ان کا کہنا تھا یہ پابندیاں 1959میں مارشل لاء میں لگائی گئی تھیں، پھر 1960کے مارشل لاء میں لگائی گئی تھیں اور پھر ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت نے یہ پابندیاں ختم کر دی تھیں اور 2017میں جب پاکستان کی پارلیمان نے نیا الیکشن ایکٹ بنایا جس میں بشمول پی ٹی آئی کے سب شامل تھے اس میں بھی یہ پابندی نہیں تھی کہ کوئی آدمی جو سزا یافتہ ہو وہ پارٹی کا عہدہ نہیں رکھ سکتا ایسی کوئی شرط پاکستان کے قانون میں نہیں ہے ۔ اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ہماری گزارشات کو قبول کیا اور انہوںنے پی ٹی آئی کی درخواست خارج کر دی۔مریم نواز شریف پاکستان مسلم لیگ (ن)کے دستور کے مطابق پارٹی کی نائب صدر رہیں گی۔ انصاف کے مطابق فیصلہ کرنے پر ہم الیکشن کمیشن کے مشکور ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کیس یہ تھا کہ مریم نواز پارٹی کی نائب صدر رہیں گی یا نہیں تو وہ نائب صدر رہیں گی ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں