میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سست انٹرنیٹ سے عوام پریشان،آن لائن کام کرنیوالوں کو 300 ملین ڈالر کا نقصان

سست انٹرنیٹ سے عوام پریشان،آن لائن کام کرنیوالوں کو 300 ملین ڈالر کا نقصان

ویب ڈیسک
هفته, ۱۷ اگست ۲۰۲۴

شیئر کریں

 

ملک میں انٹرنیٹ سروس میں خلل سے عوام پریشانی میں مبتلا ہے۔ فری لانسرز اور کاروباریوں کو کروڑوں کے نقصان کے خطرات منڈلانے لگے۔انٹرنیٹ کی بندش کیخلاف اسلام آباداورلاہور ہائیکورٹس میں درخواست دائر کردی گئیںپاکستان سافٹ ویئر ہاوسسز ایسوسی ایشن کا فائر وال کی تنصیب پر خدشات کا اظہار کردیا۔ وفاقی درالحکومت کی عدالت عالیہ میں سینئر صحافی حامد میر کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر کرنے والی فائر وال کی تنصیب کو روکا جائے۔ فائر وال کی تنصیب تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور بنیادی حقوق کے تحفظ سے مشروط کی جائے۔۔فائر وال سے متعلق تمام تفصیلات پر مبنی رپورٹ طلب کرنے کی استدعا بھی کی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ نے درخواست پر وفاقی حکومت کے وکیل کو متعلقہ اتھارٹیز سے ہدایات لے کر پیش ہونے کی ہدایت کردی۔شہری کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ملک میں کسی نوٹس اور کوئی وجہ بتائے بغیر انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ایپس بند کردی گئی ہیں۔انٹرنیٹ کی بندش سے تمام شعبہ ہائے زندگی سیتعلق رکھنے والے افراد متاثر ہورہے ہیں۔ انٹرنیٹ بند کرنا بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ وفاقی حکومت کا انٹرنیٹ بند کرنے کا فیصلہ کالعدم قراردیا جائے۔ دوسری جانب پاکستان سافٹ ویئر ہاوسز ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین علی احسان نے فائر وال کی تنصیب پر خدشات کا اظہار کیا۔ دعویٰ کیا کہ انٹرنیٹ کی بندش سے انڈسٹری کو تین سو ملین ڈالرز کا نقصان ہوا۔تنبیہ کہ کہ بین الاقوامی کمپنیوں نے خبردار کیا کہ فائر وال سے ڈیٹا پر سمجھوتا ہوگا۔۔وائس چیئرمین پاشا علی احسان نے مطالبہ کیا کہ حکومت سائبر سیکورٹی اور نیشنل انٹرسٹ کے تحفظ کیلئے اسٹیک ہولڈر کے ساتھ مشاورت کرے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں